اسماعیل ہنیہ کو شارٹ رینج میزائل سے شہید کیا گیا، پاسدران انقلاب

  • دہشت گردی کی کارروائی اسماعیل ہنیہ کی قیام گاہ کے باہر سے میزائل فائر کرکے کی گئی جس میں 7 کلو دھماکہ خیز مواد موجود تھا، ایرانی حکام
03 اگست 2024

ایران کی سرکاری طاقتورملیشیا پاسداران انقلاب نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہانیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ کے باہر سے ”مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل“ کا استعمال کرتے ہوئے شہید کیا ہے۔

پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی یہ کارروائی کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی ہے جس میں 7 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے میں اسرائیل کو امریکہ کی حمایت حاصل تھی۔

اسماعیل ہنیہ کو بدھ کو علی الصبح ایران کے دارالحکومت تہران میں اس وقت شہید کیا گیا جب وہ نئے صدر مسعود پیشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے وہاں قیام پذیر تھے۔

ایران اور حماس نے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پاسدران انقلاب نے اپنے اس عزم کو دہرایا کہ ہانیہ کا بدلہ لیا جائے گا اور اسرائیل کو ”مناسب وقت، جگہ اور طریقے سے سخت سزا“ دی جائے گی۔

اسرائیل نے، جس نے ہنیہ کی شہادت پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، اس سے قبل جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر حملہ کیا تھا۔

اس حملے میں لبنانی گروپ کا ایک سینئر کمانڈر شہید ہو گیا تھا جس پر اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں پر ہفتے کے آخر میں ہونے والے مہلک راکٹ حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

یہ شہادتیں کئی بڑے واقعات میں سے تازہ ترین ہیں جنہوں نے غزہ جنگ کے دوران علاقائی کشیدگی کو ہوا دی ہے، جو شام، لبنان، عراق اور یمن میں ایران کے حمایت یافتہ گروپوں میں پھیلی ہے۔

ایران میں ہانیہ کے قتل کے بعد سے بدلہ لینے کی آوازیں زور پکڑ رہی ہیں۔

ہفتے کے روز انتہائی قدامت پسند اخبار کیہان نے کہا تھا کہ توقع ہے کہ جوابی کارروائیاں ”زیادہ متنوع، مختلف سمتوں سے اور ناقابل دفاع“ ہوں گی۔اخبار نے اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ اس بار تل ابیب اور حیفہ جیسے علاقے اور اسٹریٹجک مراکز اور خاص طور پر حالیہ جرائم میں ملوث کچھ عہدیداروں کی رہائش گاہیں ہدف میں شامل ہیں۔

Read Comments