وسطی چین میں لینڈ سلائیڈنگ سے 11 افراد ہلاک

28 جولائ 2024

چین کے وسطی صوبے ہنان میں سیلاب کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ایک مقامی گیسٹ ہاؤس تباہ اور 11 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کم از کم ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ 18 افراد کو دفن کیا گیا ہے۔

اتوار کی سہ پہر تک 11 لاشیں ملیں جبکہ چھ زخمی افراد ملے تھے۔

سی سی ٹی وی کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ ایک پہاڑ پر اچانک سیلابی صورتحال کی وجہ سے ہوئی۔

نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 240 سے زائد ریسکیو اہلکاروں کو جائے حادثہ پر بھیج دیا گیا ہے اور فوری طور پر امدادی کام جاری ہے۔

سرکاری بیجنگ یوتھ ڈیلی کی طرف سے شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک سبز پہاڑی کی طرف سے مٹی اور ملبے کے ڈھیر کو ہٹاتےہوئے دکھایا گیا ہے، اور تین منزلہ عمارت کے سامنے ایک اکھڑا ہوا درخت پڑا ہے۔

چین کو موسم گرما میں شدید موسم کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس ماہ کے اوائل میں شمال اور جنوب مغرب میں اچانک آنے والے سیلاب سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مئی میں جنوبی چین میں کئی دنوں کی بارش کے بعد ایک شاہراہ منہدم ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے شدید موسم اور شدید ہو رہا ہے اور چین دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے۔

کوئلے جیسے آلودگی پھیلانے والے توانائی کے ذرائع پر طویل عرصے سے انحصار کرتے ہوئے بیجنگ نے 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو عروج پر لانے اور 2060 تک خالص صفر تک لانے کا وعدہ کیا ہے۔

یہ پہلے ہی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، اس ماہ ہونے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چین باقی دنیا کے مقابلے میں شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت سے تقریبا دوگنا زیادہ بنا رہا ہے۔

Read Comments