امریکی میزائلوں کی تعیناتی یورپی دارالحکومتوں کو روسی اہداف بنا سکتی ہے، روس کا انتباہ

13 جولائ 2024

کریملن نے خبردار کیا ہے کہ جرمنی میں امریکی میزائلوں کی تعیناتی سرد جنگ کی طرز پر ہونے والی محاذ آرائی کے اعادے میں یورپی دارالحکومتوں کو روسی میزائلوں کا ہدف بنا سکتی ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک ”پیراڈوکس“ کا ذکر کیا اور کہا کہ یورپ ہمارے میزائلوں کا ہدف ہے، ہمارا ملک یورپ میں امریکی میزائلوں کا ہدف ہے۔

انہوں نے روس کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل روس 1 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ان میزائلوں کو روکنے کی کافی صلاحیت ہے لیکن یورپی ممالک کے دارالحکومت ممکنہ متاثرین ہوں گے۔

پیسکوف نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اس طرح کے تصادم سے مجموعی طور پر یورپ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یورپ اپنے بہترین لمحات نہیں جی رہا۔ جب چینل کے اینکر پاویل زاروبین نے نشاندہی کی کہ سرد جنگ سوویت یونین کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو گئی ہے تو انہوں نے کہا کہ تاریخ کا اعادہ ناگزیر ہے۔

وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز نیٹو سربراہ اجلاس کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ 2026 سے جرمنی میں ٹاما ہاک کروز میزائلوں سمیت طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار وں کو وقتا فوقتا تعینات کرے گا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ان جدید صلاحیتوں کا استعمال نیٹو کے لیے امریکہ کی وابستگی اور یورپی انٹیگریٹڈ ڈیٹرنس میں اس کے کردار کو ظاہر کرے گا۔

کریملن نے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واشنگٹن پر ایک نئی سرد جنگ کی جانب قدم اٹھانے اور یوکرین کے تنازع میں براہ راست حصہ لینے کا الزام عائد کیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے جمعے کے روز کہا کہ روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں انہوں نے ’ممکنہ کشیدگی‘ کے خطرے کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

2022 میں یوکرین میں روس کی فوجی مہم کے آغاز کے بعد امریکہ کی سربراہی میں نیٹو ممالک نے یورپ میں اپنے دفاع کو مضبوط کیا ہے۔

Read Comments