روس کے ساتھ تعلقات پر چین کا نیٹو کو اشتعال انگیزی سے گریز کرنے کا انتباہ

چین نے جمعرات کے روز نیٹو کو روس کے ساتھ اپنے تعلقات پر ”محاذ آرائی پر اکسانے“ کے خلاف متنبہ کیا ہے، جب اتحاد نے...
11 جولائ 2024

چین نے جمعرات کے روز نیٹو کو روس کے ساتھ اپنے تعلقات پر ”اشتعال انگیزی پھیلانے“ کے خلاف متنبہ کیا ہے۔ چین کا یہ بیان نیٹو اتحاد کی جانب سے بیجنگ پر اس الزام کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بیجنگ ماسکو کے حملے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

نیٹو رہنماؤں نے بدھ کے روز واشنگٹن میں اپنے سربراہ اجلاس میں ایک اعلامیے میں کہا کہ چین یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کا فیصلہ کن مددگار بن گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ کی نام نہاد غیر محدود شراکت داری روس کے دفاعی صنعتی اڈے کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت ’گہری تشویش‘ کا باعث ہے۔

اس کے جواب میں یورپی یونین میں بیجنگ مشن کے ترجمان نے کہا کہ نیٹو کو چین سے متعلق نام نہاد خطرے اور محاذ آرائی اور دشمنی کو ہوا دینا بند کرنا چاہئے اور عالمی امن اور استحکام کے لئے مزید کردار ادا کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ یوکرین بحران چین کا پیدا کردہ نہیں، یوکرین کے بارے میں چین کا موقف واضح اور جنگ سے بالاتر ہے۔چین نے روس کے حملے کی مذمت کرنے سے انکار کر رکھا ہے اور گزشتہ سال ایک اخبار جاری کیا تھا جس میں تنازع کے ”سیاسی تصفیے“ کا مطالبہ کیا گیا تھا جس کے بارے میں مغربی ممالک کا کہنا تھا کہ اس سے روس کو یوکرین میں قبضہ کیے گئے زیادہ تر علاقے کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس حملے کے بعد سے چین اور روس کی اسٹریٹجک شراکت داری مزید قریب آئی ہے۔

بیجنگ خود کو جنگ میں ایک غیر جانبدار فریق کے طور پر پیش کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے برعکس کسی بھی فریق کو مہلک امداد نہیں بھیج رہا ہے۔

تاہم اس نے روس کی تنہا ہونے والی معیشت کو ایک اہم لائف لائن کی پیش کش کی ہے ، جس میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے تجارت میں تیزی آئی ہے۔

لیکن حالیہ مہینوں میں اس اقتصادی شراکت داری کو مغرب کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور واشنگٹن نے ماسکو کی جنگی کوششوں میں مدد فراہم کرنے والے مالیاتی اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا عہد کیا ہے۔

امریکہ اور یورپ نے بیجنگ پر ماسکو کی فوجی پیداوار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری اجزاء اور آلات فروخت کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپریل میں کہا تھا کہ اس میں مشین ٹولز، سیمی کنڈکٹر اور دوہرے استعمال کی دیگر اشیاء شامل ہیں جن سے روس کو دفاعی صنعتی اڈے کی تعمیر نو میں مدد ملی ہے۔

بیجنگ نے ان دعووں کی تردید کی ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی لڑائی میں مدد کر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات پر ”تنقید یا دباؤ“ کو قبول نہیں کرے گا۔

جمعرات کوچینی وزارت خارجہ نے نیٹو اتحاد پر ”تعصب، بدگمانی اور اشتعال انگیزی“ کا الزام لگایا۔

ترجمان لن جیان نے کہا کہ یوکرین میں چین کی ذمہ داری کے بارے میں نیٹو کی بیان بازی بلاجواز اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیٹو پر زور دیتے ہیں کہ وہ بحران کی بنیادی وجوہات اور اپنے اقدامات پر غور کرے، بین الاقوامی برادری کی منصفانہ آواز کو غور سے سنے، اور الزام دوسروں پر ڈالنے کے بجائےکشیدگی کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

Read Comments