بندرگاہوں پر جدید اسکینرز کی تنصیب کو ترجیح دی جائے ، وزیر اعظم کی ایف بی آر کو ہدایت

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت علاقائی ممالک بالخصوص وسطی ایشیائی ریاستوں کو مختصر ترین راہداری کی فراہمی کے لئے بندرگاہوں کی ترقی کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کی جانب سے سمندری تجارت میں اضافے سے چین اور خطے کے دیگر ممالک کو پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے باہمی رابطے حاصل ہوں گے جس سے ملک ہر سال اربوں ڈالر کی غیر ملکی آمدنی حاصل کرسکے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پورٹ پر ساؤتھ ایشین پاکستان ٹرمینل ہچیسن پورٹ کے دورے کے موقع پر کیا جہاں انہیں بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر انہوں نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی کہ بندرگاہوں پر جدید اسکینرز کی تنصیب کو ترجیح دی جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کسٹم حکام بندرگاہوں کے حکام کے ساتھ مل کر پاکستان میں بندرگاہوں کے مکمل استعمال کے لئے فوری اقدامات کریں۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی جانب سے بندرگاہوں پر جدید اسکینرز کی تنصیب کا عمل آخری مراحل میں ہے جس سے جدید آلات اور مصنوعی ذہانت کی مدد سے کم وقت میں کنٹینرز کی تیز رفتار اسکیننگ ممکن ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اس کی بندرگاہوں کو بھی ترقی دی جائے۔ ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، جام کمال خان، قیصر احمد شیخ، احد خان چیمہ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ حکام بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ہچیسن پورٹ، ساؤتھ ایشین پاکستان ٹرمینل گہرے سمندر میں واقع چند عالمی ٹرمینلز میں شامل ہے ۔

ٹرمینل جدید ترین ٹیکنالوجی اور اسکینرز سے لیس ہے اور اس کا آپریشن بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے ۔

وزیر اعظم کو مزید بتایا گیا کہ بندرگاہ سالانہ 35 لاکھ کنٹینرز کی شپمنٹ کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نے بندرگاہ کے تازہ ترین آپریشنز کو سراہا۔

Read Comments