انتظامی مسائل سری لنکا کے قرض معاہدے میں تاخیر کررہے ہیں ، آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعہ کو کہا کہ غیر معمولی معاشی بحران کے بعد سری لنکا کے قرضوں کی تنظیم نو...
14 جون 2024

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعہ کو کہا کہ غیر معمولی معاشی بحران کے بعد سری لنکا کے قرضوں کی تنظیم نو چین سمیت دوطرفہ قرض دہندگان کے ساتھ مذاکرات انتظامی مسائل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں ۔

آئی ایم ایف نے رواں ہفتے سری لنکا کو امدادی پیکج کی تازہ قسط فراہم کی ہے جس کا مقصد ڈیفالٹ کے بعد سری لنکا کی مالی حالت میں مدد کرنا ہے۔

صدر رانیل وکرما سنگھے نے ابتدائی طور پر وعدہ کیا تھا کہ 336 ملین ڈالر کی رقم کی تقسیم سےقبل تنظیم نو کو حتمی شکل دے دی جائے گی لیکن قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت سے ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

آئی ایم ایف سری لنکا کے مشن چیف پیٹر بریور نے کولمبو میں بتایا کہ مالی اور قانونی شرائط پر اتفاق رائے ہے۔

یہ طریقہ کار کے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے، اور ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ بہت جلد ہوگا۔

سری لنکا نے اپریل 2022 میں اپنے 46 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ادا نہیں کیے تھے جب ملک کے پاس خوراک، ایندھن اور ادویات جیسی ضروری درآمدات کے لیے زرمبادلہ ختم ہو گیا تھا۔

کئی ماہ تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بعد اس وقت کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کو استعفیٰ دینے پر مجبور ہونا پڑا تھا کیونکہ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ملک کو بدترین معاشی بحران سے دوچار کیا ہے۔

ان کے جانشین وکرم سنگھے نے حکومت کی بیلنس شیٹ کی مرمت کی کوشش میں ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے اور صارفین کی سبسڈی میں شدید کمی کی ہے۔

سری لنکا میں رواں سال کے اواخر میں صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے آئی ایم ایف کے 2.9 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ قرض کی شرائط پر دوبارہ بات چیت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

بریور نے کہا کہ آئی ایم ایف حریف سیاسی جماعتوں کی متبادل تجاویز سننے کے لیے تیار ہے لیکن بیل آؤٹ معاہدے میں طے شدہ بینچ مارکس پر قائم رہنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا نے بحالی کے سلسلے میں اچھی پیش رفت کی ہے, ہم مختلف خیالات سننے کے لئے تیار ہیں کہ ان پروگرام کے مقاصد کو کس طرح حاصل کیا جا سکتا ہے. انہیں پروگرام کے ٹائم فریم کے اندر حقیقت پسندانہ اور قابل حصول ہونے کی ضرورت ہے۔

چین سری لنکا کا سب سے بڑا واحد دوطرفہ قرض دہندہ ہے اور جزیرے کے کل غیر ملکی قرضوں کا تقریبا 10 فیصد رکھتا ہے۔

بیجنگ نے دسمبر میں سری لنکا کے قرضوں میں اپنے حصے کی تنظیم نو پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا لیکن کسی بھی فریق نے معاہدے کی مزید تفصیلات نہیں دیں اور ابھی تک باضابطہ معاہدہ نہیں کیا ۔

وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 کے اختتام تک سری لنکا کے سالانہ قرضوں کی ادائیگی کا تخمینہ سرکاری طور پر 6 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ بیرونی قرضوں بشمول حکومت کی ضمانت شدہ قرضوں کا حجم 41.5 ارب ڈالر ہے۔

Read Comments