اصلاحات کے نتائج سامنے آرہے ہیں، وزیراعظم

07 جون 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کے نتائج پہلے ہی سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں غذائی مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے ساتھ سرکاری قرضوں کو زیادہ پائیدار سطح پر لانےکا عمل شروع ہو گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چائنا ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایگزم) کے چیئرمین ڈاکٹر وو فلن سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو اجاگر کیا جس میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنے کے لیے گورننس، ٹیکسیشن اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں صنعتوں، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں کو جدید بنانے کے لئے ایگزم بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان اور چین کے جوائنٹ وینچر منصوبوں اور ٹریڈ فنانسنگ میں چائنا ایگزم بینک کے ممکنہ کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ عالمی منڈیوں میں پاکستان کی برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔

چیئرمین ایگزم بینک نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت اقتصادی اور مالی تعاون کے اہم کردار اور چائنا ایگزم بینک کی پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری اور مشترکہ خوشحالی کے تصور کے تحت پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد پر زور دیا۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے چائنا انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے چیئرمین سفیر لوو ژاؤ ہوئی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے پاک چین منفرد اور پائیدار دوستی اور مشترکہ ترقی، اسٹرٹیجک اعتماد اور باہمی فائدے پر مبنی عملی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔

چین کے پانچ روزہ دورے کے دوسرے مرحلے میں بدھ کو یہاں پہنچنے والے وزیراعظم نے سی پیک منصوبوں اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی بالخصوص پاک چین دوستی اسپتال کے قیام، گوادر میں ڈی سیلینیشن پلانٹ اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قیام کے لیے سی آئی ڈی سی اے کی بھرپور حمایت کو سراہا۔

وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان اور چین کے درمیان آہنی دوستی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو بہتر بنانے کے لئے یہ رفتار جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات اور آفات کے وقت دونوں ممالک کی حکومتیں اور عوام ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔

انہوں نے ترقی پذیر ممالک بالخصوص پاکستان کو کووڈ 19 وبائی مرض، 2022 کے سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور پولیو ویکسین کی فراہمی میں مدد کرنے میں سی آئی ڈی سی اے کے اہم کردار کو سراہا۔

سی آئی ڈی سی اے کے چیئرمین نے مختلف شعبوں میں پاک چین تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) کے دائرہ کار سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی، موسم کی تبدیلی سے نمٹنے اور انسانی وسائل کی ترقی میں دو طرفہ شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

Read Comments