احمد نژاد نے بھی صدارتی امیدوار کے طور پر اندراج کرالیا

02 جون 2024

ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے اتوار کو رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے اپنا اندراج امیدوار کے طور پر کرالیا۔ یہ بات ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں 19 مئی کو ہیلی کاپٹر حادثے میں شدید قدامت پسند صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے کے بعد 28 جون کو صدارتی انتخابات ہورہے ہیں۔

67 سالہ احمدی نژاد 2005 سے 2013 تک براہ راست دو بار ایران کے صدر رہ چکے۔ اس مدت میں جوہری پروگرام اور بالخصوص اسرائیل کیخلاف احمدی نژاد کے اشتعال انگیز بیانات پر مغرب اور ایران میں تعطل رہا۔

تمام صدارتی امیدواروں کی طرح احمدی نژاد کی منظوری سپریم کونسل دے گا تاہم یہ اب تک زیر التوا ہے۔ سپریم کونسل 12 سخت گیر فقہا پر مشتمل ہے جو عوامی عہدے کے لیے تمام امیدواروں کی جانچ کرتا ہے۔

احمدی نژاد کو اس سے قبل 2021 اور 2017 کے انتخابات میں صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

اتوار کو وزارت داخلہ میں اپنے اندراج کے بعد انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ قومی صلاحیتوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے ملک کے تمام مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔

2005 میں احمدی نژاد نے اس وقت دنیا بھر میں شہرت حاصل کی جب انہوں نے کہا کہ ایران کے قدیم دشمن اسرائیل کو ”نقشے سے مٹا دیا جائے گا“ اور یہ بھی کہا کہ ہولوکاسٹ ایک ”افسوس“ ہے۔

2009 میں احمدی نژاد کے متنازعہ دوبارہ انتخاب کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے اور ریاست کے ردعمل کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں گرفتار ہوئے۔

امیدواروں کی رجسٹریشن جمعرات کو شروع ہوئی اور پیر تک جاری رہے گی۔

اعتدال پسند سابق پارلیمانی اسپیکر علی لاریجانی اور انتہائی قدامت پسند سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی اپنی بولیاں درج کرائی ہیں۔

سپریم کونسل 11 جون کو امیدواروں کی حتمی فہرست کا اعلان کرے گی جب اس کی جانچ کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

Read Comments