بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ وہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کی طرح ملک سے فرار نہیں ہوں گے۔ القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف دونوں نے بیرون ملک محلات اور ہوٹل بنا رکھے ہیں۔
عمران خان نےکہا کہ حکومت عوامی مینڈیٹ کے مطابق بننی چاہیے کیونکہ اس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ آئندہ بجٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا جس کی وجہ سے تنخواہ دار طبقہ سڑکوں پر نکل آئے گا۔
اس موقع پر جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر اور فرح گوگی کو عدالت میں گواہی دینے کے لیے بلائیں تو ان کا کہنا تھا کہ وہ فرح گوگی سے صرف تین بار ملے تھے ، اگر شہزاد اکبر موجودہ صورتحال میں وطن واپس آتے ہیں تو انہیں ائرپورٹ سے اٹھا لیا جائے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔
پارٹی رہنما شیر افضل مروت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لیے بہت اچھا کام کیا ہے۔ ایک سیاسی جماعت میں پارٹی ڈسپلن کے اندر رہ کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، کئی بار مروت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کریں لیکن وہ بار بار پارٹی رہنما کو نشانہ بناتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے سعودی وفد کے دورے کے دوران متنازع بیان دیا تھا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کی تجویز پر دو بار اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی میزبانی کی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لیے بہت کچھ کیا ہے لیکن انہیں بار بار پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ اگر شیر افضل مروت پارٹی پالیسی پر عمل کرتے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، ان کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، اگر وہ جواب دیتے ہیں تو ٹھیک ہے۔
قبل ازیں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) اسکینڈل کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر اور ظہیر عباس چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران وکیل دفاع نے استغاثہ کے دو گواہوں سے جرح مکمل کی۔ اب تک عدالت نے 30 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں اور استغاثہ کے وکلاء نے استغاثہ کے 20 گواہوں سے جرح مکمل کی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو طلب کرلیا ہے ۔