رفح پر زمینی حملہ بڑی انسانی تباہی کا باعث بنے گا، انتونیو گوتریس کا انتباہ

10 مئ 2024

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعہ کو انتباہ کیا ہے کہ رفح میں اسرائیلی فوج کا زمینی حملہ بڑی انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔ ان کا یہ بیان قاہرہ مذاکرات جنگ بندی معاہدے کے بغیر ختم ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

انہوں نے نیروبی کے دورے کے دوران کہا کہ رفح میں بڑے پیمانے پر زمینی حملہ انسانی تباہی کا باعث بنے گا اور متاثر لوگوں کی امداد کیلئے ہماری کوششیں متاثر کرے گا کیوں کہ قحط بھی پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی غزہ شہر کی صورتحال تباہی سنگین ہوچکی ہے۔

انہوں نے جنگ بندی کے اپنے مطالبات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم رفح اور کیرم شالوم کرانسگ کے ذریعے جان بچانے والے سامان کے سپلائی شروع کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں جبکہ ایندھن کی فراہمی کو بھی یقینی بنارہے ہیں جس کی اس وقت اشد ضرورت ہے۔

اے ایف پی کے صحافیوں کا کہناہے کہ انہوں نے رفح پر توپ خانے سے گولہ باری کا براہ راست مشاہدہ کیا، امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اگر شہر میں مکمل طور پر حملہ کیا گیا تو اسرائیل کے لیے توپ خانے کے گولے اور دیگر ہتھیار کی سپلائی منقطع کردی جائے گی۔

یہ پہلا موقع تھا جب بائیڈن نے رفح پر حملے سے باز رہنے کے لئے اسرائیل پر امریکی اثرورسوخ کے استعمال کی کوشش سے فائدہ اٹھایا ، اسرائیل کے لئے امریکی فوجی امداد کل سالانہ تین ارب ڈالر ہے۔

وسیع پیمانے پر بین الاقوامی مخالفت کے باوجود اسرائیلی فوجی منگل کو رفح کے مشرقی سیکٹر میں داخل ہوئی، اس کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کا تعاقب کر رہی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جارحیت سے غزہ میں کم از کم 34,904 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں بیشتر خواتین اوربچے شامل ہیں۔

Read Comments