جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جلد جواب دیں گے، حماس

01 مئ 2024

حماس کے ایک سینئر عہدیدار کا کہناہے کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے اسرائیلی تجویز کا جلد جواب دیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا خاتمہ مستقل طور پر کیے جانے کی ضرورت ہے۔

حماس 40 دن کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے بدلے بڑی تعداد میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے منصوبے پر غور کررہی ہے۔

حماس کے ایک سینیئر اہلکار سہیل الہندی نے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس بہت ہی مختصر وقت میں اپنا ردعمل واضح طور پر پیش کرے گی۔ تاہم ان کا کہناہے کہ وہ اس حوالے سے وقت کا تعین نہیں کرسکتے۔

کسی نامعلوم مقام سے ٹیلی فونک گفتگو میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ قاہرہ سے قطر واپس پہنچنے والے حماس کے ایلچی یہ محسوس کرتے ہیں کہ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ اصل مقصد جنگ کا مکمل طور پر خاتمہ ہے۔

حماس کے عہدیدار کا مؤقف جنوبی غزہ میں اسرائیل کی جانب سے اپنی جارحیت کو آگے بڑھانے کے عزم سے یکسر مختلف ہے۔

مذاکرات سے آگاہ ذرائع نے بتایا کہ قطری ثالثوں کو حماس کی طرف سے ایک یا دو دن میں جواب کی توقع ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اسرائیل کی تجویز میں لڑائی میں ابتدائی وفقے، یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلوں کے بعد پائیدار امن کی مدت کی ”حقیقی رعایت“ شامل ہے۔

ذرائع نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل کا انخلاء ایک ممکنہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔

ایک اسرائیلی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت بدھ کی رات تک جوابات کا انتظار کرے گی جس کے بعد ایلچی قاہرہ بھیجے یا نہ بھیجے جانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

Read Comments