ملک نے رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے نو مہینوں (جولائی تا مارچ) کے دوران 1.301 بلین ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 462.700 ملین ڈالر کے مقابلے میں 181.26 فیصد زیادہ ہے۔
پاکستان کے شماریات بیورو کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مارچ 2024 میں پاکستان کی موبائل فون کی درآمدات ماہانہ بنیادوں پر 4.87 فیصد کم ہوئیں اور فروری 2024 میں 160.90 ملین ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں 153.051 ملین ڈالر رہیں۔
موبائل فون کی درآمدات میں مارچ 2024 میں سالانہ کی بنیاد پر 930.92 فیصد اضافہ ہوا جو کہ مارچ 2023 میں 14.846 ملین ڈالر تھی۔
جولائی تا مارچ 2023-24 کے دوران ملک میں ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات 1.623 بلین ڈالر رہیں، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 744.971 ملین ڈالر تھیں، جس میں 117.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سالانہ بنیادوں پر، ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات میں 422.58 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ مارچ 2023 میں 36.175 ملین ڈالر کے مقابلے مارچ 2024 میں 189.042 ملین ڈالر درآمدات رہیں۔
ماہانہ کی بنیاد پر، مارچ 2024 میں ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات میں 1.13 فیصد کمی ہوئی، جو فروری 2024 کے دوران 191.201 ملین ڈالر تھیں۔
مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ پلانٹس نے سال 2024 کے پہلے دو مہینوں (جنوری۔۔ فروری) کے دوران 6.1 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار/اسمبل کیے جبکہ ے 0.3 ملین تجارتی طور پر درآمد کیے گئے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ پلانٹس نے فروری کے دوران 3.83 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار/اسمبل کیے جبکہ تجارتی طور پر 0.06 ملین درآمد کیے گئے۔
اس کے علاوہ، مقامی طور پر تیار کردہ/اسمبل کردہ 6.1 ملین موبائل فون ہینڈ سیٹس میں 2.78 ملین 2G اور 3.35 ملین اسمارٹ فونز شامل ہیں۔ پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق، 60 فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز ہیں، اور 40 فیصد پاکستان نیٹ ورک پر 2G ہیں۔
سال 2023 کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ میں تقریباً چار فیصد کی کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ موبائل فونز کے پارٹس کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (LCs) کھولنے پر پابندی کے باعث پیدا ہونے والے درآمدی مسائل ہیں۔ تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پابندیوں کے باوجود، اس عرصے کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی درآمدات میں اضافہ ہوا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024