پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں آج اتوار کو 5 قومی اور 16 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، کسی بھی ممکنہ واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
پولنگ قومی اسمبلی کی 5، پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا (کے پی) کی دو اور بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں پر ہورہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں بھی دوبارہ پولنگ آج اتوار کو ہونی ہے۔
این اے 8 باجوڑ اور پی کے 22 باجوڑ کے لیے پولنگ 8 فروری کو امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے بعد مؤخر کر دی گئی تھی۔ مزید برآں، این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان میں پولنگ ہوگی، جہاں سے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی۔
اسی طرح، پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور میں اپنی این اے 119 کی نشست خالی کی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دو صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے این اے 132 قصور اور لاہور کی پی پی 158 اور پی پی 164 کی نشستیں خالی چھوڑ کر این اے 123 لاہور کے حلقے کو برقرار رکھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کی دو نشستیں جیت لی تھیں۔ انہوں نے این اے 194 لاڑکانہ کا حلقہ برقرار رکھا، قمبر شہداد کوٹ میں این اے 196 کی نشست خالی چھوڑ دی۔
الیکشن کمیشن نے 21 حلقوں میں آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے متعلقہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو 6.23 ملین بیلٹ پیپرز فراہم کر دیے۔
تقریباً 2.55 ملین پاکستانیوں کی جانب سے قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں کے لیے ووٹنگ میں حصہ لینے کی توقع ہے، جب کہ ملک بھر میں 16 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے تقریباً 3.61 ملین افراد اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔
پنجاب کے 12 صوبائی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کل 174 امیدوار میدان میں ہیں، جہاں ووٹرز کی تعداد تقریباً 4.04 ملین ہے۔