نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے منگل کے روز عندیہ دیا کہ وہ کے-الیکٹرک کے دو سولر پاور منصوبوں کے ٹیرف کی منظوری دے سکتی ہے، بشرطیکہ کے-الیکٹرک اپنے مالیاتی اندازوں کو بولی کی جانچ پڑتال کے وقت فراہم کردہ اعداد و شمار کے بجائے موجودہ مالیاتی تخمینوں کے مطابق درست کرے۔
اتھارٹی نے 120 میگاواٹ کے سولر پی وی منصوبے (دیہہ ہلکانی پراجیکٹ) اور 150 میگاواٹ کے سولر پی وی منصوبے (دیہہ میٹھا گڑ) کی نیلامی جائزہ رپورٹ پر دو الگ الگ عوامی سماعتیں کیں۔
تاہم 120 میگاواٹ کے منصوبے کے لیے صرف ایک بولی کی منظوری کا معاملہ زیرِ بحث آیا، جسے پبلک پروکیورمنٹ رولز (پیپرا) کی خلاف ورزی سمجھا جا رہا تھا۔ دونوں منصوبوں میں کیپکو کی بولیاں سب سے کم تھیں۔
سماعت نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار کی سربراہی میں ہوئی، جبکہ کے-الیکٹرک کی نمائندگی سی ایف او عامر غازیانی، مدثر زبیری اور قانونی ٹیم نے کی۔
ممبر لاء آمنہ احمد نے زور دیا کہ کے-الیکٹرک کو ایک ہی بولی منظور کرنے کی وجوہات فراہم کرنا ہوں گی۔
کے-الیکٹرک نے وضاحت دی کہ نیپرا ریگولیشن 2022 کی شق 12(1)(i) کے تحت مخصوص حالات میں اور اتھارٹی کی منظوری سے، ایک ہی اہل بولی دہندہ کی پیشکش منظور کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ وہ بولی بینچ مارک ٹیرف سے تجاوز نہ کرے۔
کے-الیکٹرک کے مطابق، دیہہ ہلکانی پراجیکٹ اور دیہہ میٹھا گڑ منصوبے آئندہ 25 سال میں مجموعی طور پر 86 ارب روپے سے زائد کی بچت لائیں گے۔ دونوں منصوبوں کے لیے کیپکو کی کم ترین بولیاں بالترتیب 9.83 روپے فی یونٹ اور 10.61 روپے فی یونٹ تھیں۔
کمپنی کے مطابق، اس نے 9 اکتوبر 2024 کو نیپرا کو ایک خط لکھا تھا تاکہ بینچ مارک ٹیرف کی غیر موجودگی میں مالی بولی کھولنے سے متعلق وضاحت حاصل کی جا سکے، جس کا جواب نیپرا نے 20 نومبر 2024 کو دیا، جس کے بعد کے-الیکٹرک نے مالی بولی کھولنے کا عمل مکمل کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025