پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان معدنیات کے عالمی شعبے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے جو ملک کے وسیع قدرتی وسائل کو معاشی ترقی کے لیے بروئے کار لانے کے عزائم کا اشارہ ہے۔
اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تحفظ کی ضمانت کے ساتھ معدنی وسائل میں مستقبل کے رہنما کے طور پر کھڑا ہونا چاہیے۔
آرمی چیف نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستان عالمی معدنی معیشت میں رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے، معاشی سلامتی اب قومی سلامتی کا ایک اہم جزو بن چکی ہے۔
آرمی چیف نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مہارت کا تبادلہ کریں، سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کریں اور ملک میں وسائل کے وسیع امکانات کو فروغ دینے میں شراکت دار بنیں۔
جنرل عاصم منیر نے انکشاف کیا کہ 27 بلوچ طلباء اس وقت زیمبیا اور ارجنٹائن میں معدنیات کی تلاش میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معدنی دولت نکالنے کے لیے انجینئرز، جیولوجسٹ، آپریٹرز اور ہنرمند کان کنوں کی ضرورت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم طلبا کو خصوصی تربیت کے لیے بیرون ملک بھیج رہے ہیں۔
آرمی چیف نے بلوچستان میں کان کنی کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں قبائلی عمائدین کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ”مضبوط سیکیورٹی فریم ورک اور شراکت داروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے فعال اقدامات“ کی ضمانت دی۔
صنعت کاری پر زور دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ ”سرمایہ کاری کو پاکستان کے اندر ریفائننگ اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ لاگت کو بہتر بنایا جاسکے اور مارکیٹوں کو متنوع بنایا جاسکے“۔
انہوں نے کہا، “ہمارے پیروں تلے معدنیات کے وسیع ذخائر، کام پر ہنر مند ہاتھ اور شفاف پالیسیوں کی وجہ سے مایوسی یا غیر فعالیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔