نیٹ میٹرنگ: ایف پی سی سی آئی کا بائی بیک ریٹ میں کمی واپس لینے کا مطالبہ

27 مارچ 2025

ملک کی اعلیٰ تجارتی تنظیم نے حکومت کے حالیہ فیصلے کی سخت مخالفت کی ہے جس میں سولر نیٹ میٹرنگ بائی بیک ریٹ 27 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 10 روپے فی یونٹ کیا گیا ہے۔

اس مہینے کے شروع میں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سولر نیٹ میٹرنگ بجلی کے بائی بیک ریٹ میں کمی کی منظوری دی تھی اور حکومت کا کہنا تھا کہ اس نے فیصلہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافے اور گرڈ صارفین پر اس کے مالی اثرات“ کی بنیاد پر کیا۔

فنانس ڈویژن نے اس وقت کہا تھا کہ یہ فیصلہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافے اور اس کے ساتھ گرڈ صارفین پر مالی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے نیٹ میٹرنگ اور نیٹ بلنگ پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ابتدائی معاہدہ نیٹ میٹرنگ پر مبنی تھا ، جس نے یونٹ فار یونٹ تبادلے کو یقینی بنایا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئی پالیسی نیٹ بلنگ پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جہاں صارفین سے 50 روپے فی یونٹ وصول کیے جاتے ہیں، جبکہ حکومت ان سے 27 روپے فی یونٹ پر یونٹ خریدتی ہے۔

مگون نے حکومت سے نیٹ میٹرنگ پالیسی کو برقرار رکھنے پر زور دیا اور ”پالیسیوں اور فیصلوں میں بار بار تبدیلیوں“ پر تنقید کی۔

مگون نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کو برقرار رکھے اور پالیسیوں اور فیصلوں میں بار بار تبدیلیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کا فیصلہ بروقت تھا کیونکہ اس نے بیٹریوں اور انورٹرز کی درآمدی مانگ میں اضافے کے امکان کو روکا۔

Read Comments