گوادر میں بدھ کی رات دہشتگردوں کی فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
فائرنگ کا واقعہ کلمت کے علاقے میں پیش آیا جہاں دہشتگردوں نے گوادر سے کراچی جانے والوں پر فائرنگ کی۔
مسلح افراد نے پسنی اور اورماڑہ کے درمیان کلمت کے علاقے میں کراچی جانے والی بس سے مسافروں کو اتارا اور شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں قتل کردیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملکی ترقی اور صوبے کی خوشحالی کی دشمن ہیں اور صوبے کی ترقی نہیں دیکھنا چاہتے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی تحقیقات، مجرموں کی شناخت اور انہیں عبرتناک سزا دینے کی ہدایت کی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شرپسند عناصرکی بزدلانہ کارروائیاں حیوانیت کی عکاسی کرتی ہیں، شرپسند عناصر بلوچستان کے امن اور ترقی کے دشمن ہیں۔
یاد رہے کہ 16 مارچ کو بلوچستان کے علاقے نوشکی اور قلعہ سیف اللہ میں دو الگ الگ دھماکوں میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
پہلا دھماکہ نوشکی میں آر سی ڈی ہائی وے پر ہوا، جہاں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ حکام نے تصدیق کی کہ یہ خودکش حملہ تھا۔
دھماکے میں تین فوجیوں سمیت پانچ افراد شہید اور 32 زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر نوشکی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسرے واقعے میں قلعہ سیف اللہ میں لیویز لائن کے مرکزی دروازے پر دھماکہ ہوا۔
دھماکے سے دروازے کو شدید نقصان پہنچا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔