ونڈ پاور لینڈ لیز کرائے کے بینک چالان کے اجرا میں تاخیر، پی پی آئی بی کا سندھ حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

24 مارچ 2025

نجی پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے یو ای پی ونڈ پاور پرائیویٹ لمیٹڈ (یو ای پی ایل) کی دوسری مدت کی زمین لیز کرایہ کی ادائیگی کے لئے بینک چالان جاری کرنے کے لئے چیف سیکریٹری سندھ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط میں منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی شاہ جہان مرزا نے بینک چالان کے اجراء میں تاخیر کے معاملے سے متعلق یو ای پی ونڈ پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے 27 فروری 2025 کے خط کا حوالہ دیا۔

پی پی آئی بی کے مطابق یو ای پی ایل 99 میگاواٹ کا ونڈ پاور پراجیکٹ ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے۔ یو ای پی ایل نے 20 ستمبر 2014 کو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے ساتھ انرجی پرچیزنگ ایگریمنٹ (ای پی اے) اور 6 فروری 2015 کو حکومت پاکستان کی جانب سے اس وقت کے الٹرنیٹو انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ (اے ای ڈی بی) اب پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے ساتھ عمل درآمد کا معاہدہ (آئی اے) کیا۔

یہ منصوبہ جون 2017 میں شروع کیا گیا تھا اور گزشتہ سات سالوں سے قومی گرڈ کو صاف توانائی فراہم کر رہا ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی کے مطابق حکومت سندھ نے اپنے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ (ایل یو ڈی) کے ذریعے 19 نومبر 2014 کو ایل یو ڈی اور یو ای پی ایل کے درمیان لینڈ لیز ڈیڈکے ذریعے منصوبے کی ترقی کے لیے زمین مختص کی تھی۔

ضلع جامشورو کے علاقے ڈیہ کالو کھوکھر میں 13.54 ایکڑ اور ضلع ٹھٹھہ کے علاقے ڈیہ کوہستان تاپو جھمپیر میں 31.88 ایکڑ زمین لیز پر دی گئی ہے۔

لیز کی شرائط کے مطابق، یو ای پی ایل نے 9,867,041 روپے اور 23,232,000 روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے، جس کا حساب لینڈ لیز ڈیڈز پر عمل درآمد سے پہلے دس سالوں کے لئے 15 روپے فی مربع یارڈ سالانہ کی شرح سے لگایا گیا تھا۔

لیز کی شرائط کے مطابق، دس سال کی مدت کے لئے دوسری مدت کی زمین کے کرایے کی ادائیگی 19 نومبر، 2024 کو واجب الادا تھی۔

تاہم یو ای پی ایل کی جانب سے ٹھٹھہ اور جامشورو کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سی) دفاتر، کمشنر حیدرآباد ڈویژن اور ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ، جی او ایس سمیت متعلقہ حکام کے ساتھ بار بار خط و کتابت اور فالو اپ کے باوجود متعلقہ ڈی سی دفاتر سے بینک چالان کا اجراء زیر التوا ہے۔

ایم ڈی پی پی آئی بی نے متعلقہ ڈی سی دفاتر سے بینک چالان کے فوری اجراء کیلئے چیف سیکرٹری سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments