سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ (ایس پی ایل) نے پاکستان کے نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کے اجرا سے قبل جرمن کمپنی جیزیکے اینڈ ڈیوریئنٹ (جی پلس ڈی) کو3.4 ارب روپے کی لاگت کا پیپر مشین اپ گریڈ منصوبہ دے دیا ہے۔
ایس پی ایل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، منصوبے کی تخمینی لاگت 3.4 ارب روپے ہے، جس میں ایک بین الاقوامی ٹینڈر شامل ہے جس کی مالیت 8.297 ملین یورو ہے اور یہ جی پلس ڈی، جرمنی کو دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ اپ گریڈ 18 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
یہ منصوبہ ایس پی ایل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شروع کیا گیا ہے تاکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید سیکیورٹی فیچرز شامل کیے جا سکیں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نئے بینک نوٹوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔جس نے ایک نئی بینک نوٹ سیریز کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
ایس پی ایل کے سی ای او عمران قریشی نے بیان میں کہا کہ یہ اپ گریڈ نئی بینک نوٹ سیریز کے لیے اسٹیٹ بینک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستان کی کرنسی کو مزید محفوظ اور جعلسازی سے محفوظ بنایا جائے گا بلکہ ایس پی ایل کو عالمی کرنسی سیکیورٹی پیپر مارکیٹ میں ایک نمایاں مقام حاصل ہوگا۔
جی پلس ڈی کے مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے منیجنگ ڈائریکٹر کلاڈیو سگرلٹا نے کہا کہ جی پلس ڈی کی بینک نوٹ انڈسٹری میں مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کے باعث، ایس پی ایل مکمل طور پر تیار ہوگا کہ وہ بینک نوٹ پیپر کو مستقبل کی ضروریات اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق تیار کر سکے۔
ستمبر 2024 میں اسٹیٹ بینک نے نئے بینک نوٹ سیریز کے ڈیزائن مقابلے کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔ یہ عمل جنوری دو ہزار چوبیس میں شروع ہوا تھا، جس میں مارچ دو ہزار چوبیس میں ایک آرٹ مقابلہ بھی منعقد کیا گیا تاکہ بینک نوٹوں کے لیے جدید اور موضوعاتی ڈیزائن حاصل کیے جا سکیں۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے رواں سال اعلان کیا تھا کہ پہلا نیا بینک نوٹ دو ہزار پچیس کی دوسری ششماہی میں جاری کیا جائے گا اور تمام موجودہ نوٹوں کو بتدریج تبدیل کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ نئے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ جولائی 2025 سے جون 2026 کے مالی سال سے قبل مارکیٹ میں نہیں آئیں گے۔