ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2025

انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 280.27 روپے پر بند ہوا جو ڈالر کے مقابلے میں 0.1 روپے کی کمی ہے۔

پیر کو روپیہ 280.17 پر بند ہوا تھا۔


23 جنوری 2025 کے بعد سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کارکردگی



بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر منگل کے روز یورو اور دیگر اہم حریف کرنسیوں کے مقابلے میں پانچ ماہ کی گراوٹ کے قریب پہنچ گیا کیونکہ سرمایہ کار بڑھتے ہوئے عالمی تجارتی تناؤ کے ممکنہ معاشی اثرات کا شکار ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ ٹیرف پالیسیوں کے باعث ممکنہ معاشی سست روی کے خدشات نے امریکی ڈالر کو کمزور کر دیا ہے، جس کی وجہ متعدد کمزور معاشی سروے بتائے جا رہے ہیں۔

امریکی ڈالر انڈیکس، جو چھ اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کو ناپتا ہے، جنوری کے وسط میں دو سال کی بلند ترین سطح 110.17 تک پہنچنے کے بعد تقریباً 6 فیصد نیچے آ چکا ہے۔

یہ آخری بار 103.44 پر تھا اور گزشتہ منگل کو چھوئی گئی پانچ ماہ کی کم ترین سطح 103.21 سے واضح طور پر اوپر جانے میں ناکام رہا۔

امریکی کرنسی کو پیر کے روز جاری کردہ ریٹیل سیلز کے اعداد و شمار سے بھی زیادہ سہارا نہیں ملا، جو فروری میں معمولی بحالی ظاہر کرتے ہیں، جبکہ جنوری میں ان میں 1.2 فیصد کمی ہوئی تھی۔

فیڈرل ریزرو نئے معاشی تخمینے بھی جاری کرے گا، جو اس بات کا ٹھوس اشارہ دیں گے کہ امریکی مرکزی بینکار ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے ممکنہ اثرات کو کس طرح دیکھ رہے ہیں۔

تیل کی قیمتیں، جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشاریہ سمجھی جاتی ہیں، منگل کے اوائل میں تقریباً مستحکم رہیں، کیونکہ عالمی معاشی سست روی کے خدشات، امریکی ٹیرف، اور روس-یوکرین جنگ بندی مذاکرات نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے اثرات کو متوازن کر دیا۔

برینٹ فیوچر 36 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے سے 71.43 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 32 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے سے 67.90 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

Read Comments