وزیر اعظم کا انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات پر زور

17 مارچ 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث جاجا گینگ کے بدنام زمانہ سرغنہ عثمان ججا کی گرفتاری کے بعد انسانی اسمگلروں کے خلاف کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایک بیان میں وزیر اعظم نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی کامیاب کارروائی کی تعریف کی جس کے نتیجے میں دسمبر 2024 میں یونان ی کشتی حادثے میں متعدد پاکستانیوں کی ہلاکت کے ذمہ دار اہم کردار عثمان ججا کو گرفتار کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایف آئی اے اور آئی بی کے سینئر حکام سے ملاقات کے دوران معاملے کی سنگینی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے نتیجے میں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوتا ہے بلکہ ملک کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے۔

وزیر اعظم کو انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے اور آئی بی کی جانب سے جاری آپریشنز کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور انہوں نے ان کی محنت کو سراہا۔ اس آپریشن میں شامل اہلکاروں کو شہباز شریف نے دس لاکھ روپے نقد انعام سے نوازا۔

ایف آئی اے کے مطابق سیالکوٹ کا رہائشی عثمان ججا ضمانت ملنے کے بعد گرفتاری سے بچ رہا تھا۔ تاہم انہیں ایف آئی اے نے 10 مارچ 2025 کو انسانی اسمگلنگ کے متعدد مقدمات میں گرفتار کیا تھا۔ وہ گزشتہ سال یونان میں کشتی کے حادثے کا بھی ایک اہم ملزم ہے۔

اس سے قبل عثمان ججا ضمانت پر سیالکوٹ ڈسٹرکٹ جیل سے رہا ہونے کے بعد گرفتاری سے بچ گیا تھا۔ جاجا ولد محمد یوسف ساکن مہرکے ججا تحصیل پسرور کو کم از کم 19 مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ مشتبہ شخص بدنام زمانہ خرم ججا گروپ کا رکن ہے جو 2024 میں یونان کشتی حادثے میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم سیالکوٹ جیل سے رہا ہونے کے بعد گلگت بلتستان فرار ہوگیا تھا کیونکہ اسے پولیس نے پرتشدد تصادم کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا اور یونان میں کشتی الٹنے سے ہلاکتوں کا افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ جیل میں تھا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments