مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے نیشنل لاجسٹک کارپوریشن (این ایل سی) کی جانب سے ڈی پی ورلڈ لاجسٹکس ایف زیڈ ای کے 60 فیصد حصص کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔ فریقین کے درمیان حصص کی خریداری کا معاہدہ پاکستان کی اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل(ایس آئی ایف سی) کی وسیع تر کوششوں کی وجہ سے طے پایا ہے تاکہ ملک میں معاشی ترقی کو تقویت ملے۔
نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی)، جو 1978 میں قائم ہوا تھا، پاکستان کے قوانین کے تحت نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن ایکٹ 2023 کے تحت چلنے والا ایک سرکاری ملکیت کا ادارہ ہے۔ یہ لاجسٹکس ، انفراسٹرکچر اور نقل و حمل کے شعبے میں کام کرتا ہے ، گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر مال بردار اور لاجسٹکس خدمات فراہم کرتا ہے۔
اس ٹرانزیکشن کے لئے متعلقہ پروڈکٹ مارکیٹ کو ’روڈ فریٹ لاجسٹکس‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے ، جس میں روڈ نیٹ ورکس کے ذریعے سامان اور کارگو کی نقل و حمل شامل ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے متعلقہ مارکیٹ کی شناخت ’پاکستان‘ کے طور پر کی جاتی ہے، کیونکہ این ایل سی بنیادی طور پر ملک کے اندر کام کرتا ہے، اور جے وی مقامی طور پر بھی اپنے آپریشنز انجام دے گا۔
انضمام کے تفصیلی تجزیے کے بعد، سی سی پی نے فیصلہ کیا کہ اس لین دین سے مسابقت میں کمی نہیں آئے گی یا متعلقہ مارکیٹ میں غالب پوزیشن پیدا یا مضبوط نہیں ہوگی جیسا کہ مسابقتی ایکٹ، 2010 کی دفعہ 3 کے ساتھ سیکشن 2 (1) (ای) کے تحت بیان کیا گیا ہے۔ لہذا، سی سی پی نے ایکٹ کی دفعہ 31 (1) (ڈی) (آئی) کے تحت لین دین کی اجازت دی ہے، کیونکہ اس سے مسابقت کے حوالے سے کوئی اہم خدشات پیدا نہیں ہوتے ہیں۔
توقع ہے کہ اس انضمام سے مسابقت کو محدود کیے بغیر ہم آہنگی پیدا ہوگی۔ پاکستان کی لاجسٹک مارکیٹ میں ڈی ڈبلیو ایل ایف کے داخلے سے مخصوص خدشات پیدا ہونے کے بجائے سپلائی چین کی کارکردگی میں اضافہ متوقع ہے۔ مزید برآں، انضمام کے بعد مربوط اثرات کے بارے میں کوئی اہم خدشات پیدا نہیں ہوتے ہیں، جس سے ملی بھگت کے امکانات کم ہوجاتے ہیں.
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025