پہلی بار قانونی طور پر افغانستان کو چینی برآمد کی گئی، محمد اورنگزیب

12 مارچ 2025

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں سیزن کے دوران شوگر ملوں کی موثر مانیٹرنگ کے نتیجے میں 2025 کے پہلے دو ماہ میں سیلز ٹیکس وصولی میں 24 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے جو 2024 کے اسی عرصے میں 15 ارب روپے کے مقابلے میں 54 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ چینی کے ذخائر ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں، انہوں نے افغانستان کو چینی کی اسمگلنگ کے خدشات کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کی وجہ سے چینی افغانستان اسمگل کرنے کے بجائے قانونی طور پر برآمد کی گئی ہے۔

اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے شوگر ملز اور اجناس کی نقل و حمل کا سراغ لگانے کے لیے جدید مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ہے۔ اس نظام کے تحت حکومت نے خلاف ورزی پر چھ شوگر ملوں کو سیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ چینی افغانستان اسمگل نہیں کی گئی بلکہ برآمد کی گئی ہے، ملک کو اپنے کرنٹ اکاؤنٹ کو بیلنس کرنے کے لیے ’ہر ایک ڈالر‘ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے شوگر سیکٹر میں پروڈکشن مانیٹرنگ کا بہتر نظام شروع کیا ہے۔ شوگر ملز میں ٹریک اینڈ ٹریس، آٹومیٹڈ کنٹرول ہوپرز، ویڈیو ریکارڈنگ اور ڈیجیٹل آئی کنٹرول سمیت پانچ نگرانی کے نظام قائم کیے گئے ہیں۔ نتیجتا چینی ذخیرہ اندوزوں کے بجائے سپلائی چین میں حقیقی ڈسٹری بیوٹرز کو فروخت کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تکنیکی اقدامات کے ساتھ ساتھ احتساب کو یقینی بنانے اور بدعنوانیوں کو کم کرنے کے لئے ملک بھر کی شوگر ملوں میں ایف بی آر کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران کی موجودگی نے نظام کے نفاذ کو مزید مستحکم کیا۔

انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد سے اب تک 10 شاٹ ہوپرز اور 6 شوگر ملوں کو سیل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 125 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ موجودہ سیزن میں ملک کی چینی ضرورت کے مطابق ہے اور ہمیں آگے بڑھتے ہوئے اس کا انتظام کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔ فروری 2025ء میں ترسیلات زر ریکارڈ 3.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر 36 ارب ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments