کابینہ نے اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو قوانین میں ترامیم کی منظوری دیدی

10 مارچ 2025

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو (اپائنٹمنٹس، ٹرمز اینڈ کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024 میں ترامیم کے ساتھ ساتھ ٹربیونل ممبران کے لیے معاوضے اور ٹرانسپورٹیشن سہولیات میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

18 فروری2025 کو زارت قانون و انصاف نے کابینہ کو بتایا کہ انکم ٹیکس اپیلٹ ٹریبونل کی آپریشنل افادیت، شفافیت اور فعالیت کو بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کی زیر نگرانی قائم لیگل ریفارمز کمیٹی نے قانون سازی اور طریقہ کار میں اصلاحات کا ایک جامع مجموعہ پیش کیا ہے۔

ان سفارشات پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 130 میں ٹیکس قوانین (ترمیمی) ایکٹ 2024 (2024 کا وی) کے ذریعے ترمیم کی گئی۔ ان ترامیم نے وفاقی حکومت کی جانب سے طے شدہ قواعد کے ذریعے ٹریبونل ممبران کی تقرری کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا۔

ان قانونی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو (تقرریاں، شرائط و ضوابط) رولز، 2024 قائم کیے گئے تاکہ ٹریبونل کے ممبران کے لئے ایک منظم، شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر تقرری کا عمل تشکیل دیا جاسکے۔ بعد ازاں وفاقی کابینہ نے ان قواعد کی منظوری دی، جنہیں ایس آر او 690(1)/2024 کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا تھا۔

رولز کے رول 4 کے تحت اپیلٹ ٹریبونل میں خالی آسامیوں کا باقاعدہ اشتہار دیا گیا اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کو ٹریبونل کے ممبروں کی تقرری کے لئے مہارت پر مبنی ٹیسٹ لینے کے لئے منتخب کیا گیا۔ ٹیسٹ کے بعد سلیکشن کمیٹی کی جانب سے صرف چھ امیدواروں کو انٹرویو کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا، جسے مذکورہ قواعد کے تحت تشکیل دیا جانا تھا۔

اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کی بھرتی کو یقینی بنانے کے لیے اے ٹی کیرنی مڈل ایسٹ لمیٹڈ نے پاکستان کی معروف ہیڈ ہنٹنگ فرموں میں سے ایک سادات حیدر مینجمنٹ کنسلٹنگ کے ساتھ مل کر اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو میں اعلیٰ درجے کے پیشہ ور افراد کی تقرری اور اس کے ممبران کے معاوضے پر مارکیٹ سروے کرنے میں سہولت فراہم کی۔ ان فرموں نے موجودہ فریم ورک کا ایک جامع جائزہ لیا اور معاوضہ پیکجوں کا مارکیٹ پر مبنی تجزیہ کیا۔

جائزے اور تجزیے کے بعد انہوں نے تقرری کے عمل کو چلانے والے قواعد میں ترامیم کی تجویز پیش کی اور ٹریبونل کے ممبران اور چیئرمین دونوں کے لئے معاوضہ پیکیج میں ترمیم کی سفارش کی۔

اے ٹی کیرنی کی جانب سے تجویز کردہ ترامیم اٹارنی جنرل آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کے ساتھ ان کے جائزے اور رائے کے لیے شیئر کی گئیں۔ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت اور مشاورت کے بعد مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دی گئی۔

معاملے کی نزاکت کے پیش نظر اور وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق مجوزہ ترامیم کابینہ کمیٹی برائے قانون ساز مقدمات (سی سی ایل سی) کے ذریعے معمول کے طریقہ کار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے براہ راست وفاقی کابینہ کو پیش کی گئیں۔

مذکورہ بالا کے پیش نظر اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو (تقرریاں، شرائط و ضوابط) رولز 2024 میں مجوزہ ترامیم کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی گئیں، جس میں پہلی بار سی سی ایل سی کے سامنے تعیناتی کی شرط میں نرمی کی گئی تھی۔

کابینہ نے لا اینڈ جسٹس ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو (تقرریاں، شرائط و ضوابط) رولز 2024 میں ترمیم کے عنوان سے سمری پر غور کیا اور ان تجاویز کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ مینوفیکچرنگ کے بدلتے ہوئے معیار کے پیش نظر ٹرانسپورٹ سہولت کو ”1400 سی سی کار تک“ کے طور پر مخصوص کیا جائے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments