جولائی تا دسمبر جی ایس ٹی ، بجلی سے 53.5 فیصد اضافے کے ساتھ 283.177 ارب روپے وصول ہوئے

09 مارچ 2025

جولائی تا دسمبر (25-2024) کے دوران بجلی سے مقامی سطح پر سیلز ٹیکس (گھریلو) وصولی 283.177 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 184.468 ارب روپے تھی جو 53.5 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران بجلی مقامی سیلز ٹیکس وصولی (گھریلو) میں سب سے زیادہ حصہ دار رہی۔

جولائی تا دسمبر (25-2024) کے دوران پٹرولیم مصنوعات سے سیلز ٹیکس (مقامی) وصولی 82.521 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 75.911 ارب روپے تھی جو 8.7 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

سال 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران سیلز ٹیکس وصولی (مقامی) میں چینی تیسری بڑی شراکت دار تھی۔ ایف بی آر نے 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 46.642 ارب روپے کے مقابلے میں 26.4 فیصد اضافے کے ساتھ 58.957 ارب روپے کی وصولی کی۔

جولائی تا دسمبر (25-2024) کے دوران سیمنٹ سے سیلز ٹیکس (مقامی) وصولی 48.275 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 32.686 ارب روپے تھی جو 47.7 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ کاٹن یارن کی مقامی سپلائی سے سیلز ٹیکس وصولی 31.628 ارب روپے کے مقابلے میں 43.389 ارب روپے رہی جو 37.2 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

جولائی تا دسمبر (25-2024) کے دوران قدرتی گیس سے سیلز ٹیکس (گھریلو) وصولی 21.086 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 24.774 ارب روپے تھی جو 14.9 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

سگریٹ سے سیلز ٹیکس کی وصولی 26.605 ارب روپے کے مقابلے میں مجموعی طور پر 19.668 ارب روپے رہی جو 26.1 فیصد کمی کے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ اس عرصے کے دوران سگریٹ سے سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی دونوں کی وصولی منفی رہی۔

جولائی تا دسمبر (25-2024) کے دوران ایریٹڈ واٹر سے سیلز ٹیکس (گھریلو) وصولی 13.153 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے کے دوران 12.113 ارب روپے تھی جو 8.6 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments