چاول کی برآمدات کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت میں کینیا نے پاکستانی چاول کی کسٹمز ویلیوایشن میں 25 فیصد کمی کر دی ہے، جس سے توقع ہے کہ پاکستانی چاول کی کینیا کی مارکیٹ میں برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
اس ایڈجسٹمنٹ کے تحت پاکستانی برآمد کنندگان کینیا کو چاول 460 ڈالر فی میٹرک ٹن کی نئی قیمت پر برآمد کرسکیں گے جو اس سے قبل 615 ڈالر فی میٹرک ٹن تھی، یوں فی میٹرک ٹن قیمت میں 155 ڈالرکی نمایاں کمی ہوئی ہے۔
کینیا پاکستانی نان باسمتی چاول کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہے جبکہ پاکستان کینیا کی چائے کا بڑا خریدار ہے۔ تاہم، قیمتوں کے فرق نے پاکستانی چاول کی برآمدات کو متاثر کیا تھا۔ گزشتہ سال کینیا ریونیو اتھارٹی (کے آر اے) نے پاکستانی نان باسمتی چاول کی کسٹم ویلیو 615 ڈالر فی میٹرک ٹن ایف او بی مقرر کی تھی جبکہ بھارتی نان باسمتی چاول کی قیمت 495 ڈالر فی میٹرک ٹن مقرر کی گئی تھی جس کی وجہ سے قیمت میں 24 فیصد کا فرق آیا تھا۔
عالمی سطح پر چاول کی قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھاؤ اور طلب و رسد کی حرکیات کے باعث، پاکستانی نان باسمتی چاول کی مارکیٹ قیمت بھی کم ہو کر تقریباً 400 ڈالر فی میٹرک ٹن (ایف او بی) تک پہنچ گئی جس کے نتیجے میں کے آر اے کے نظام میں ترمیم ضروری ہوگئی تاکہ اسے عالمی مارکیٹ کی حقیقتوں کے مطابق بنایا جاسکے۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے سینئر وائس چیئرمین جاوید جیلانی نے کینیا کے شہر نیروبی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کمرشل قونصلر عدیلہ یونس سے ملاقات میں اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ منصفانہ قیمتوں کے طریقہ کار کو یقینی بنانے کیلئے کے آر اے اور متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کریں۔
اس کے جواب میں عدیلہ یونس نے باضابطہ طور پر کے آر اے سے رابطہ کیا اور موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق پاکستانی چاول کی قیمتوں پر نظر ثانی کی درخواست کی۔ ان کی مداخلت کے بعد کے آر اے نے کسٹم ویلیو ایشن میں 25 فیصد کمی کی ہے جس سے قیمت 460 ڈالر فی میٹرک ٹن پر آگئی ہے۔
کے آر اے نے اپنی سابقہ ویلیوایشن کو ایسٹ افریقن کمیونٹی کسٹمز مینجمنٹ ایکٹ (ای اے سی سی ایم اے) 2004 کے سیکشن 122 اور فورتھ شیڈول کے تحت درست قرار دیا، جو چھ ویلیوایشن طریقے بیان کرتا ہے۔ ابتدائی 615 ڈالرفی میٹرک ٹن کی ویلیوایشن اس وقت کے عالمی قیمتوں کے ڈیٹا پر مبنی تھی، جو گزشتہ سال 655 ڈالر فی میٹرک ٹن سے تجاوز کر گئی تھی۔
حالیہ ڈیٹا کا ازسرِ نو جائزہ لے کر عالمی تجارت کو آسان بنانے کے لیے، کے آر اے نے باضابطہ طور پر پاکستانی چاول کی نئی ایف او بی قیمت 460 ڈالر فی میٹرک ٹن مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ یہ نئی ویلیوایشن اگلے 90 دنوں تک نافذ العمل رہے گی۔ اس فیصلے سے توقع ہے کہ پاکستانی چاول برآمدات کو کینیا میں نمایاں فروغ ملے گا اور مشرقی افریقی مارکیٹ میں پاکستانی برآمد کنندگان کو مزید مساوی مواقع میسر آئیں گے۔
ریپ کی کینیا کمیٹی کے کنوینر رفیق سلیمان نے ریپ کے چیئرمین جاوید جیلانی اور نیروبی، کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کمرشل قونصلر عدیلہ یونس کی کاوشوں کو سراہا، جنہوں نے چاول کی برآمدی ویلیوایشن میں کمی کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کینیا پاکستانی چاول کے لیے ایک اہم برآمدی منڈی ہے، اور اس نظرثانی سے پاکستان کی چاول کی برآمدات کو مزید تقویت ملے گی، جس سے کینیا کو زیادہ زرمبادلہ کمانے کا موقع ملے گا جبکہ پاکستانی برآمد کنندگان کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
رفیق سلیمان جو ایف پی سی سی آئی کی رائس ایکسپورٹ کمیٹی کے کنوینر بھی ہیں نے نشاندہی کی کہ عالمی سطح پر چاول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، جس سے بین الاقوامی منڈیوں میں چاول کی برآمدات مزید مسابقتی ہوگئی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں ضروری ہیں، خاص طور پر مالی سال 2024 میں، جب پاکستان کی چاول برآمدات تاریخ میں پہلی بار 4 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025