سابق پاکستانی ٹیسٹ کوچ جیسن گلیسپی نے اپنے جانشین عاقب جاوید کو ”مسخرہ“ قرار دیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے انہیں اور سابق وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن کو کمزور کرنے کی کوشش کی تاکہ قومی ٹیم کے تمام فارمیٹس کے ہیڈ کوچ بن سکیں۔
گلیسپی کا یہ تبصرہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے جواب میں آیا، جس میں ان سے منسوب اقتباسات شامل تھے۔ یہ بیان میزبان پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی میں بغیر کسی فتح کے باہر ہونے کے چند دن بعد سامنے آیا۔
عاقب جاوید نے منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے تقریباً دو سال میں 16 کوچز اور 26 سلیکٹرز تبدیل کیے ہیں، اور ایسی صورتحال میں کوئی بھی ٹیم جدوجہد کرے گی۔
”یہ مضحکہ خیز ہے،“ آسٹریلوی کوچ گلیسپی نے سوشل میڈیا پر کہا۔
”عاقب واضح طور پر پس پردہ گیری اور مجھے کمزور کر رہے تھے اور ہر فارمیٹ میں کوچ بننے کے لیے مہم چلا رہے تھے۔“
”وہ ایک مسخرہ ہے۔“
رائٹرز نے اس معاملے پر تبصرے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے رابطہ کیا ہے۔ گیری کرسٹن نے بمشکل چھ ماہ بعد اکتوبر میں وائٹ بال کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد گلیسپی نے آسٹریلیا کے دورے کے دوران بطور عبوری کوچ فرائض انجام دیے۔
عاقب جاوید کو بعد ازاں چیمپئنز ٹرافی تک پاکستان کا عبوری وائٹ بال کوچ مقرر کیا گیا، اور اب ان کا تقرر نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے، جہاں پاکستان 16 مارچ سے شروع ہونے والی پانچ ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلے گا۔
گلیسپی، جنہوں نے گزشتہ اپریل میں پی سی بی کے ساتھ دو سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے، دسمبر میں ریڈ بال کوچ کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے، جبکہ میڈیا رپورٹس میں بورڈ کے ساتھ ان کے تعلقات میں بگاڑ کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔
ان کی جگہ عاقب جاوید کو مقرر کیا گیا۔