پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 بدھ کے روز 490 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا کیوں کہ کاروباری سیشن کے دوسرے نصف میں فروخت کے دباؤ کے سبب انٹرا ڈے کے دوران ملنے والی برتری ختم ہوگئی۔
کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 113,327.12 پر پہنچ گیا، جس کے بعد آخری گھنٹوں میں فروخت کا دباؤ رہا، جس کی وجہ سے انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 112,146.10 پوائںٹس تک گرگیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 490.04 پوائنٹس یا 0.43 فیصد کی کمی سے 112,253.76 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ رمضان المبارک کے دوران سرمایہ کاروں کے جذبات ملے جلے رہے۔
رپورٹ کے مطابق اینگرو، ٹی جی ایل، لک، پی آئی بی ٹی ایل اور نیسلے نے انڈیکس کو اوپر کی جانب بڑھنے میں مدد دی اور 155 پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔ دوسری جانب ای ایف ای آر ٹی، ایف ایف سی اور پی ایس او نے مشترکہ طور پر انڈیکس میں 181 پوائنٹس کی کمی کی۔
بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان اپنے 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی(ای ایف ایف) پروگرام کا پہلا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلے گا، بلومبرگ نے بات حکام اور سفارتکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہی ہے جو اس معاملے سے واقف ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے ریونیو بڑھانے کے لیے کافی پیش رفت کی ہے۔
اسلام آباد نے گزشتہ سال موسم گرما میں 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (ای ایف ایف) معاہدے کو حتمی شکل دی تاکہ معاشی بحران سے نکلنے میں مدد مل سکے، جس کے تحت فوری طور پر تقریباً 1 ارب ڈالر کی قسط جاری کی گئی۔
اگر قرض دہندہ کے بورڈ کی جانب سے اس جائزے کی منظوری دی جاتی ہے تو اس سے مالی بحران کا شکار پاکستان کے لیے مالی امداد کی ایک اور قسط کا آغاز ہو سکتا ہے جو عام طور پر جون میں پیش کیا جاتا ہے۔
اگر یہ جائزہ کلیئر ہو جاتا ہے اور قرض دہندہ کے بورڈ سے منظوری مل جاتی ہے، تو مالی مشکلات کے شکار پاکستان کے لیے ایک اور قسط کا راستہ ہموار ہوسکتا ہے، جو عام طور پر جون میں پیش کیے جانے والے سالانہ بجٹ سے قبل ہوگا۔
یاد رہے کہ منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 750 پوائنٹس سے زائد کے اضافے سے 112,743.79 پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر آسٹریلیا کے حصص میں 0.9 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ جاپان کے نکی میں 0.2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ کے فیوچر میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔
امریکی ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 1.2 فیصد کمی واقع ہوئی تاہم بدھ کے روز فیوچرز میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔ ایم ایس سی آئی کے ورلڈ ایکویٹی انڈیکس میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا لیکن ہفتے کے دوران یہ 1.9 فیصد کم رہا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد محصولات اور چینی مصنوعات پر 20 فیصد ڈیوٹی دگنی کرنے کا فیصلہ منگل سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔
چین اور کینیڈا نے جوابی کارروائی کی جبکہ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے تفصیلات بتائے بغیر اسی طرح کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔
سرمایہ کار کانگریس کے ساتھ ٹرمپ کے خطاب کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا مستقبل میں محصولات کے اقدامات میں کوئی اشارے ہیں یا نہیں۔
دریں اثناء بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر روپیہ 0.10 روپے کی کمی کے ساتھ 279.87 روپے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کے 206.85 ملین سے بڑھ کر 263.96 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 11.34 ارب روپے سے بڑھ کر 13.73 ارب روپے ہوگئی۔
پاک انٹ بلک 53.57 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 23.57 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاور سیمنٹ 10.98 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
بدھ کو 431 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 165 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 197 میں کمی جبکہ 69 میں استحکام رہا۔