پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز فروخت کا دباؤ برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً 1300 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار کی سطح سے کم پر بند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1264.78 پوائنٹس یا 1.12 فیصد کی کمی سے 111986.88 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔ او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایم اے آر آئی، پی ایس او، ایس ایس جی سی اور وافی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں مندی کا رجحان رہا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ مندی میں اہم کردار ادا کرنے والے اہم حصص میں اینگرو، یو بی ایل، ایم سی بی، ایم ٹی ایل اور پی پی ایل شامل ہیں، جو مجموعی طور پر انڈیکس میں 731 پوائنٹس کی کمی کا باعث بنے۔
ٹاپ لائن نے مزید کہا ہے کہ منفی رجحان کی وجہ مثبت محرک کی کمی تھی، اس کے علاوہ اینگرو کی آمدنی توقعات سے کم رہی، جس نے 424 پوائنٹس کی کمی میں حصہ ڈالا. مختصر ٹریڈنگ گھنٹوں نے بھی مارکیٹ پر دباؤ ڈالا۔
اس سے قبل بزنس ریکارڈر سے بات کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کی ہیڈ آف ریسرچ ثنا توفیق نے اس کمی کی وجہ فروخت میں کمی کو قرار دیا۔
اس کے علاوہ رمضان کا عنصر بھی سامنے آ گیا ہے جس کی وجہ سے تجارتی حجم کم ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی یہ رجحان برقرار رہے گا۔
اے ایچ ایل کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 10 برسوں میں، رمضان کے دوران اوسط مارکیٹ منافع 0.9 فیصد رہا ہے۔ بروکریج ہاؤس کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال رمضان کے دوران منافع بڑھ کر 6.9 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) گرین زون میں رہا جس کی وجہ مقامی لیکویڈٹی میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے مثبت جذبات تھے۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 451 پوائنٹس یا 0.4 فیصد اضافے سے 113,251.67 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر ایشیائی اسٹاک مارکیٹس پیر کو غیریقینی کا شکار رہیں کیونکہ تجارتی محصولات کے فوری نفاذ کے خدشات برقرار تھے، جبکہ بِٹ کوائن اس خبر پر تیزی سے اوپر گیا کہ اسے امریکہ کے نئے اسٹریٹجک کرپٹو ریزرو میں شامل کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ ایک نئے ریزرو میں پانچ ڈیجیٹل اثاثے شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن میں بِٹ کوائن، ایتھریم (ایتر)، ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو شامل ہیں۔
مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن 11 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 94,110 ڈالر جب کہ دوسری سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایتھر 14 فیصد اضافے سے 2,528 ڈالر پر پہنچ گئی۔
ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین ایشیائی پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) مستحکم رہا، جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 1.1 فیصد بڑھ گیا۔
ایس اینڈ پی 500 اور نیسڈیک فیوچرز میں 0.1 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال برقرار رہی جبکہ اوول آفس میں صدر ولادیمیر زیلینسکی کی ٹرمپ کے ساتھ جھڑپ کے بعد یورپی رہنماؤں نے یوکرین کا امن منصوبہ تیار کرکے اسے امریکہ لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کاروبار کے اختتام کے 472.08 ملین سے کم ہو کر 208.88 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ کاروباری روز کے 22.78 ارب روپے سے گھٹ کر 11.78 ارب روپے رہ گئی۔
نیشنل بینک ایکس ڈی 23.80 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 17.59 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پاک انٹرنیشنل بلک 11.71 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
پیر کو 438 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 86 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 287 میں کمی جبکہ 65 میں استحکام رہا۔