ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی بہتری

اپ ڈیٹ 28 فروری 2025

انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر روپیہ 5 پیسے کے اضافے سے 279.67 روپے پر بند ہوا۔

15 جنوری 2025 سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کارکردگی

یاد رہے کہ جمعرات کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 279.72 پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات عائد کیے جانے سے قبل جمعہ کو ڈالر نے محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر حمایت حاصل کی تاہم یہ اب بھی ماہانہ نقصان کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ سرمایہ کار ان خدشات کو امریکی معیشت کی سست رفتاری کے تناظر میں تول رہے ہیں۔

امریکی ڈالر انڈیکس جمعرات کو 0.9 فیصد اضافے کے بعد 107.24 پر جاپہنچا تھا، لیکن پھر بھی یہ 1.1 فیصد کی ماہانہ کمی کی راہ پر ہے جو اگست کے بعد اس کی سب سے بڑی گراوٹ ہے، کیونکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے مستقبل سے متعلق خدشات کے باعث ڈالر پر دباؤ برقرار ہے۔

توقع سے کمزور معاشی اعداد و شمار کے باعث تاجروں نے اس سال مزید فیڈرل ریزرو شرح سود میں کمی کی توقعات بڑھا دی ہیں، جس کے نتیجے میں امریکی ٹریژری بانڈز کی ییلڈ میں کمی آئی ہے اور ڈالر پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

امریکی ٹیرف کی دھمکیوں اور امریکی معاشی سست روی کے اشارے کے پیش نظر عالمی اقتصادی نمو اور ایندھن کی طلب پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے جمعہ کے روز تیل کی قیمتوں جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے، میں کمی واقع ہوئی ہے۔

مئی میں برینٹ کروڈ کا فیوچر 59 سینٹ یا 0.8 فیصد گر کر 72.98 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 65 سینٹ یا 0.9 فیصد کمی کے ساتھ 69.70 ڈالر فی بیرل رہی۔

جمعہ کو ختم ہونے والے برینٹ کے فرنٹ ماہ کے کاروبار میں 62 سینٹ یا 0.8 فیصد کی کمی کے ساتھ 73.42 ڈالر پر ٹریڈ ہوا۔

دونوں بینچ مارک تین ماہ میں اپنی پہلی ماہانہ گراوٹ درج کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔

Read Comments