انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر10 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 279 روپے 72 پیسے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ بدھ کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 279.62 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر جمعرات کو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح سے اوپر مستحکم رہا، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپ پر ٹیرف عائد کرنے کے غیر واضح وعدوں اور کینیڈا و میکسیکو کے لیے مجوزہ محصولات میں مزید تاخیر نے غیر یقینی صورتحال کو بڑھا دیا۔
یورو گزشتہ سیشن میں ایک ماہ کی بلند ترین سطح 1.0529 ڈالر سے مزید گرنے کے بعد مستحکم رہا کیونکہ بدھ کو ٹرمپ کی جانب سے یورپی گاڑیوں اور دیگر اشیاء پر 25 فیصد جوابی ٹیرف کے غیر واضح بیان کے بعد تاجر محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔
یورو 0.06 فیصد کمی سے 1.0479 ڈالر پر بند ہوا،جبکہ تاجر جرمنی میں انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل سے متعلق کسی پیش رفت کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا کی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف اب 4 مارچ کی بجائے 2 اپریل سے نافذ ہو سکتا ہے۔
تاہم وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ میکسیکو اور کینیڈین مصنوعات پر محصولات اس وقت تک نافذ العمل ہیں جب تک ٹرمپ دونوں ممالک کی جانب سے اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور تارکین وطن اور امریکہ میں فینٹانل کےاسمگلنگ کو روکنے کے اقدامات کا جائزہ نہیں لیتے۔
اس غیر یقینی صورتحال کے باعث کرنسیاں اپنی حالیہ حد میں ہی رہیں، جبکہ کینیڈین ڈالر امریکی ڈالر کے مقابلے میں دو ہفتوں کی کم ترین سطح کے قریب دباؤ میں رہا اور میکسیکن پیسو 20.408 پر مستحکم رہا۔
ڈالر انڈیکس 0.10 فیصد اضافے کے ساتھ 106.56 پر پہنچ گیا، جو پیر کو دو ماہ سے زیادہ کی کم ترین سطح 106.12 سے بھی زیادہ ہے۔