امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ویزا پروگرام کو تبدیل کرنے کا عندیہ دیا اور اس کی جگہ ایک نیا گولڈ کارڈ متعارف کرانے کی تجویز دی، جسے 50 لاکھ امریکی ڈالر(5 ملین ڈالر) میں خریدا جا سکے گا اور یہ امریکی شہریت کے حصول کا راستہ بنے گا۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ای بی-5 امیگرنٹ انویسٹر ویزا پروگرام کی جگہ گولڈ کارڈ متعارف کرائیں گے۔ یہ پروگرام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مستقل رہائش فراہم کرتا ہے، بشرطیکہ وہ امریکہ میں بڑی رقم کی سرمایہ کاری کریں اور ملازمتیں پیدا کریں۔
ای بی-5 پروگرام کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو گرین کارڈ دیا جاتا ہے، لیکن ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک گولڈ کارڈ فروخت کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس کارڈ کی قیمت تقریباً 5 ملین ڈالر رکھیں گے۔
ٹرمپ نے وضاحت کی ہے کہ یہ کارڈ گرین کارڈ کی تمام سہولتیں فراہم کرے گا اور امریکی شہریت کا راستہ بنے گا۔ اس کے ذریعے امیر افراد ہمارے ملک میں آئیں گے، ، جبکہ اس منصوبے کی تفصیلات دو ہفتوں میں جاری کرنے کا اعلان کیا۔
جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ آیا روسی اولیگارک (بہت زیادہ دولت مند افراد) اس کارڈ کے لیے اہل ہوں گے، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہاں، ممکن ہے۔ ارے، میں کچھ روسی اولیگارک کو جانتا ہوں جو بہت اچھے لوگ ہیں۔
یو ایس سی آئی ایس کی ویب سائٹ کے مطابق ، ای بی -5 امیگرنٹ انویسٹر پروگرام ، یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے زیر انتظام ، کانگریس نے 1990 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سرمایہ کاری کے ذریعے امریکی معیشت کو متحرک کرنے کے لئے تشکیل دیا تھا۔
امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے کہا کہ ای بی-5 پروگرام بے بنیاد، جعلی اور دھوکہ دہی پر مبنی تھا، اور کم قیمت پر گرین کارڈ حاصل کرنے کا ایک ذریعہ تھا۔ اس لیے صدر نے فیصلہ کیا کہ اس قسم کے بے معنی ای بی-5 پروگرام کو ختم کر دیا جائے اور اس کی جگہ ٹرمپ گولڈ کارڈ لایا جائے۔