پاکستان کے سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر اور چیف سلیکٹر اقبال قاسم کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان بہتر حکمت عملی اپنائے تو کل بھارت کو شکست دے سکتا ہے۔
سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر کا ماننا ہے کہ اگر پاکستان دانشمندانہ اور جارحانہ کرکٹ کھیلیں اوربہتر حکمت عملی اپنائیں تو بھارت کو شکست دی جاسکتی ہے ۔
یاد رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 60 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان اب اتوار (23 فروری) کو دبئی میں روایتی حریف بھارت کے خلاف میدان میں اُترے گا، جہاں ایک اور شکست ان کو چیمپیئنز ٹرافی سے تقریباً باہر کرسکتی ہے ۔
ہمیں اپنے آپ کو کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔ چیمپیئنز ٹرافی کے اہم مقابلے سے قبل بزنس ریکارڈر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اقبال قاسم نے کہا کہ بے خوف کرکٹ، اسٹریٹجک بولنگ اور مضبوط بیٹنگ اہم ہوگی۔
جارحانہ کرکٹ کا مشورہ
سابق چیف سلیکٹر نے بھارت کے خلاف اہم میچ کے لیے امام الحق کو عثمان خان پر ترجیح دی، ان کا کہنا تھا کہ امام کا تجربہ اور بین الاقوامی سطح پر مستقل کارکردگی عثمان خان سے بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ عثمان اچھے بیٹر ہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر ان کی کارکردگی متاثر کن نہیں۔ دوسری جانب امام الحق نے مسلسل پرفارم کیا ہے اور ان میں لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔
تاہم جسے بھی اتوار کو موقع ملے اسے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔
اقبال قاسم نے پاکستانی بیٹرز کو مشورہ دیا کہ وہ اسٹرائیک کو روٹیٹ کرتے رہیں اور کمزور گیندوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے جارحانہ کرکٹ کھیلیں۔
**بولنگ مسائل
کمزور اسپنگ ڈپارٹ**
اقبال قاسم جو پاکستان کے سب سے کامیاب بائیں ہاتھ کے اسپنر ہیں اور 171 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرچکے ہیں، نے قومی ٹیم کی اسپن ڈپارٹمنٹ کی کمزوری پر نشاندہی کی۔
ہمارے پاس صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر ہے اور ہم زیادہ تر پارٹ ٹائمرز پر انحصار کررہے ہیں۔ اس کے برعکس بھارت کے پاس تین تجربہ کار اسپنرز ہیں جن میں سے دو آل راؤنڈر ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی اسپن کے خلاف جدوجہد کو اجاگر کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ یہ ہمارے بیٹرز کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہوسکتا ہے۔
تیز گیند بازی اور ڈیتھ اوورز میں مشکلات
اقبال قاسم نے کہا کہ پاکستان کے فاسٹ بولرز نے خاص طور پر آخری اوورز میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بہت زیادہ رنز دیے ہیں۔
ہمارے فاسٹ بولر ماضی کی کارکردگی کی بنیاد پر کھیل رہے ہیں لیکن یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔ انہوں نے قومی فاسٹ بولرز کا مشورہ دیا کہ وہ تیز رفتاری کے بجائے لائن لینتھ پر توجہ دیں۔
اقبال قاسم نے مشورہ دیا کہ ہم آخری 10 اوورز میں بہت زیادہ رن دے رہے ہیں۔ وکٹوں کی تلاش کرنے کی بجائے، ہمیں رن روکنے پر توجہ دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ گرین شرٹس اپنے ٹائٹل کے دفاع میں تیز گیند بازوں پر بہت زیادہ انحصار کررہا ہے تاہم اقبال قاسم کا خیال ہے کہ وہ معیار کے مطابق نہیں ہیں.
حارث رؤف اور شاہین آفریدی کو دیکھ لیجئے۔ دونوں گیند بازوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 151 رنز دیے۔