وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے رمضان المبارک کے دوران کم نرخوں پر چینی کی فراہمی کے لیے میونسپل سطح پر چینی کے اسٹالز لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں رمضان المبارک کے دوران چینی کی دستیابی، قیمتوں میں استحکام اور عوامی ریلیف کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ میونسپل سطح پر چینی کے اسٹالز لگائے جائیں گے جہاں عوام کی سہولت کے لیے چینی 130 روپے فی کلو کے مقررہ نرخ پر دستیاب ہوگی۔
فیصلے کے مطابق تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اپنے اپنے شہروں میں شوگر اسٹالز کے فوری قیام کو یقینی بنائیں گے۔ سندھ میں مجموعی طور پر 230، خیبر پختونخوا میں 405، پنجاب اور بلوچستان میں سیکڑوں اسٹالز لگائے جائیں گے۔
اس اقدام کا مقصد عام شہریوں کو سستی چینی کی دستیابی کو یقینی بنانا اور ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں ہیرا پھیری کی روک تھام ہے۔ صوبائی حکومتیں ان اسٹالز پر سیکیورٹی، صفائی ستھرائی اور ہجوم کے انتظام کی نگرانی کریں گی۔
بیان کے مطابق کسی بھی ممکنہ مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
میونسپل سطح پر چینی کے اسٹال عام آدمی کو براہ راست فائدہ پہنچانے کے لئے ہیں، اور حکومت اس اقدام کی افادیت کو یقینی بنانے کے لئے اس پر عمل درآمد کی کڑی نگرانی کرے گی۔
مزید برآں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس اقدام میں مکمل تعاون کریں تاکہ چینی کی ترسیل کا سلسلہ متاثر نہ ہو اور کم آمدنی والی آبادی رمضان کے دوران چینی تک آسانی سے رسائی حاصل کرسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں ان اسٹالز پر چینی کی بلا روک ٹوک نقل و حمل اور تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کریں گی۔