ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اہم پیش رفت کے طور پر تیز رفتار انٹرنیٹ کیبل پاکستان پہنچنے کے لئے تیار ہے۔
افریقہ-ون سب میرین کیبل 22 فروری 2025 کو کراچی میں پی ٹی سی ایل کے سی ویو لینڈنگ اسٹیشن پر پہنچے گی۔
پی ٹی سی ایل نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ افریقہ-ون سب میرین کیبل کے ساتھ پاکستان کے الحاق کی تاریخی تقریب 22 فروری 2025 کو شیڈول ہے، جہاں یہ پی ٹی سی ایل کے سی ویو، کراچی لینڈنگ سائٹ پر پہنچے گی۔ یہ پیش رفت پاکستان کی ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی میں ایک انقلابی قدم ثابت ہوگی۔
پی ٹی سی ایل نے منصوبے کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نومبر 2020 میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے افریقہ-1 سب میرین کیبل پروجیکٹ کے لیے 5.9 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی منظوری دی تھی۔
یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات، یورپ اور افریقہ کے درمیان کنیکٹیوٹی فراہم کرنے کے ساتھ متعدد لینڈنگ اسٹیشنز قائم کرنے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
پی ٹی سی ایل نے بتایا کہ اس نے 2021 سے اپنے کیپیکس کے تحت اس منصوبے میں سالانہ سرمایہ کاری کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ 2025 تک کل سرمایہ کاری کا تقریبا 75 فیصد چار سال میں مکمل ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ رواں سال کے دوران باقی ماندہ سرمایہ کاری بھی مکمل کر لی جائے گی۔
منصوبے کی پہلی سہ ماہی 2026 میں ریڈی فار سروس (آر ایف ایس) کے مرحلے تک پہنچنے کی توقع ہے۔ آر ایف ایس مکمل ہونے کے بعد افریقہ-ون سب میرین کیبل مکمل طور پر فعال ہو جائے گی اور کمپنی اس منصوبے سے آمدن حاصل کرنا شروع کردے گی جو اس کی مجموعی مالی ترقی میں مثبت کردار ادا کرے گی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کو اکثر انٹرنیٹ بندش کا سامنا رہتا ہے، جس کی وجوہات میں کیبل فالٹس، حکومتی پابندیاں، اور تکنیکی مسائل شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کو بتایا کہ ملک میں انٹرنیٹ کارکردگی بہتر بنانے کے لیے چار نئی سب میرین کیبلز متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
دسمبر 2024 میں پی ٹی اے نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے بین الاقوامی کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے میں ”نمایاں پیش رفت“ کی ہے، جس میں ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹ (ٹی ڈبلیو اے) – جو پاکستان میں 2 افریقی سب میرین کیبل کا لینڈنگ پارٹنر ہے – کی سہولت کاری شامل ہے۔
اس وقت بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ اقدام پاکستان کے بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن انفرااسٹرکچر کو بہتر بنائے گا اور کنیکٹیویٹی میں اضافہ کرے گا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ افریقہ-ون اور دیگر آنے والی سب میرین کیبلز کی بدولت پاکستان کا ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر مزید مستحکم ہوگا، انٹرنیٹ کی بندش میں کمی آئے گی اور رفتار میں بہتری متوقع ہے۔