ای-ٹرکس آپریشنز میں شامل، ہچیسن پورٹس گرین پورٹ آپریشنز میں سرمایہ کاری میں سب سے آگے

21 فروری 2025

ہچیسن پورٹس پاکستان، ملک کا گہرے پانی کا کنٹینر ٹرمینل، الیکٹرک ٹرکوں (ای ٹرکوں) کو بندرگاہ کے آپریشنز میں ضم کرنے والا پاکستان کا پہلا ٹرمینل بن گیا ہے، جس سے پائیدار لاجسٹکس کے لئے عزم کو مزید تقویت ملی ہے۔

چھ جدید ترین ای ٹرکس کے ساتھ ، ٹرمینل سبز اقدامات میں صنعت کی قیادت جاری رکھے ہوئے ہے ، جس نے پہلے ہی اپنی کم کاربن حکمت عملی کے حصے کے طور پر الیکٹرک ربڑ ٹائرڈ گینٹری کرین (ای آر ٹی جی سی) نصب کیے ہیں۔

یہ تازہ ترین قدم ہچیسن پورٹس کے 2050 تک خالص صفر اخراج کے حصول کے عالمی ہدف سے مطابقت رکھتا ہے۔ 2025 کے وسط تک بیڑے میں مزید 12 ای ٹرک اور پاکستان کے پہلے الیکٹرک ایمٹی کنٹینر ہینڈلر (ای خالی ہینڈلر) کے ساتھ توسیع کی جائے گی۔

ہچیسن پورٹس پاکستان کے بزنس یونٹ کے سربراہ سی ایس کم نے کہا کہ “ہچیسن پورٹس پاکستان ہمیشہ جدت طرازی میں سب سے آگے رہا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہماری سرمایہ کاری مسابقت اور ماحولیاتی ذمہ داری دونوں کو فروغ دے۔

“الیکٹرک ٹرکس اور آلات کو اپنانے کے ساتھ، ہم نہ صرف کارکردگی کو بہتر بنا رہے ہیں بلکہ ہم پاکستان کے بندرگاہ کے شعبے میں پائیداری کے لئے ایک نیا معیار قائم کر رہے ہیں۔

جدید برقی آلات کو ضم کرکے ہچیسن پورٹس پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ جدت طرازی اور پائیداری ساتھ ساتھ چل سکتا ہے۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکٹرک ٹرک (ای ٹرک) حال ہی میں ہچیسن پورٹس پاکستان کی جانب سے کراچی پورٹ کے ساؤتھ ہارف میں واقع ایس اے پی ٹی ٹرمینل پر پورٹ آپریشنز کے لیے شامل کیے گئے ہیں۔

اس اقدام سے پائیدار لاجسٹکس کے حوالے سے بندرگاہ کے عزم کو مزید تقویت ملے گی اور یہ گرین اقدام کراچی پورٹ کو پاکستان میں اس طرح کی سہولت فراہم کرنے والا پہلا پورٹ بن جائے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments