گوبر سے گیس پیدا کرنے والا ملک کا سب سے بڑا پلانٹ کراچی میں لگادیا گیا۔
پاکستان کے سب سے بڑے بایو میتھین گیس منصوبے کے پہلے مرحلے کا پیر کو کراچی کے ضلع گڈاپ میں افتتاح کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید قمر نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے صاف اور ماحول دوست توانائی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
محکمہ سرمایہ کاری سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بائیو ویسٹ انرجی ونچرز پرائیوٹ لمیٹڈ کے تیار کردہ پلانٹ سے گائے اور بھینس کے گوبر سے بائیو میتھین گیس تیار کی جائے گی۔
سندھ حکومت کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے سے ڈیری انڈسٹری سے وابستہ کاروباری اداروں میں گائے بھینس کے گوبر سے مفید گیس حاصل کرنے کی افادیت کے بارے میں آگاہی بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ڈیری سیکٹر کو معاشی استحکام ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
بایو میتھین جسے قابل تجدید قدرتی گیس بھی کہا جاتا ہے، نامیاتی فضلے سے تیار ہونے والا ایک قابل تجدید ایندھن ہے۔ یہ قدرتی گیس کا ایک صاف متبادل ہے جسے گھروں، صنعتوں اور ٹرانسپورٹ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر بائیو ویسٹ انرجی ونچرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وقاص محسن نے کہا کہ پلانٹ 23 ہزار مکعب میٹر بائیو میتھین گیس پیدا کرنے کے قابل ہوگا اور روزانہ 4 سے 5 میگاواٹ بجلی بھی پیدا کرسکتا ہے۔
گیس کی پیداوار کے علاوہ، یہ منصوبہ حرارت اور راکھ کے باقیات کو استعمال کرکے اینٹیں بنانے میں بھی مدد دے گا۔ پلانٹ روزانہ 380 ٹن بایو ویسٹ پروسیس کرے گا۔
دریں اثنا سید قاسم نوید قمر نے صوبائی حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس طرح کے بائیو میتھین گیس کے منصوبے قائم کرنے والے ڈیری فارمرز کو ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے، اس کے علاوہ سندھ انٹرپرائز ڈیولپمنٹ فنڈ (ایس ای ڈی ایف) سے بینک قرضوں پر کائبور سبسڈی بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
تقریب میں ایس ای ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خضر پرویز اور محکمہ سرمایہ کاری کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔