پاکستان اور ترکیہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کیلئے خدمات، سیاحت، تعلیم ، آئی ٹی، دفاع اور انفرااسٹرکچر سمیت اہم شعبوں میں 21 معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ پیش رفت جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ترکیہ کے وزیر تجارت ڈاکٹر عمر بولات کے درمیان ایک ملاقات کے دوران سامنے آئی۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں وزراء نے ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) میں تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا تاکہ رکاوٹوں کو دور کرکے تجارتی مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔
دونوں وزراء نے ڈی-ایٹ ترجیحی تجارتی معاہدے کو بحال اور مستحکم کرنے پر بھی غور کیا تاکہ رکن ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔
عمر بولات نے پاکستان میں ترک سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کا اعتراف کیا لیکن یقین دلایا کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دینے میں دلچسپی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا جام کمال نے غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کاروباری آپریشنز کو ہموار بنانے اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے کی کوششوں کو اجاگر کیا۔
انہوں نے ترک کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنانے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے کردار پر زور دیا۔
جام کمال نے پاکستان کی معیشت پر ترک کمپنیوں کے اعتماد کو سراہا اور انفرااسٹرکچر، مینوفیکچرنگ، توانائی، ٹرانسپورٹ اور میونسپل سروسز میں ان کی سرمایہ کاری کو بڑھتے اقتصادی تعاون کی مثال قرار دیا۔
وزیر تجارت نے ترکیہ میں میڈ اِن پاکستان سنگل کنٹری نمائش کے انعقاد کی تجویز دی، جس کا مقصد مختلف صنعتوں سے وابستہ پاکستانی کمپنیوں کو اپنے مصنوعات کی نمائش کا موقع فراہم کرنا ہے۔
جواباً ترک وزیر نے باہمی تجارتی نمائشوں پر کام کرنے کا عہد کیا اور پاکستانی برآمدات، خصوصاً باسمتی چاول کے فروغ کا وعدہ کیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ موجودہ معاہدوں کے تحت مکمل طور پر استفادہ نہیں کرسکا۔
دریں اثناء جام کمال نے ترکیہ کو 17 سے 19 اپریل تک پاکستان کی ہیلتھ کیئر اینڈ انڈسٹریل ایکسپو میں شرکت کی دعوت دی اور اس بات پر زور دیا کہ طبی ٹیکنالوجی اور اسپتالوں کے انفرااسٹرکچر میں مشترکہ منصوبے دونوں ممالک کو نمایاں فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
ملاقات کے دوران دفاعی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جہاں عمر بولات نے دفاعی منصوبوں بالخصوص مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ترکیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران دفاعی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جہاں عمر بولات نے دفاعی منصوبوں، خاص طور پر مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔