وزیر اعظم شہباز شریف کا ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیلئے عزم کا اعادہ

  • شہباز شریف کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو سے ملاقات
12 فروری 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے پائیدار ترقی کے لئے جوہری ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آج اسلام آباد میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو سے ملاقات کی جس میں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے کے لئے ایک اہم حل کے طور پر جوہری توانائی کو فروغ دینے کے لئے آئی اے ای اے کے اقدامات کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے بانی ارکان میں سے ایک کی حیثیت سے پاکستان نے کئی دہائیوں پر محیط ایجنسی کے ساتھ نتیجہ خیز اور باہمی فائدے مند شراکت داری برقرار رکھی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے پاکستان نے جوہری توانائی کی پیداوار، صنعتی ترقی، صحت کی دیکھ بھال اور زرعی ترقی میں نمایاں پیش رفت کی ہے جس سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ پرامن مقاصد کے لئے جوہری ٹیکنالوجی کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جاسکے اور پاکستان کے عوام اور عالمی برادری کے لئے مسلسل فوائد کو یقینی بنایا جاسکے۔

رافیل ماریانو نے آئی اے ای اے کے ساتھ پاکستان کے تعمیری اور دیرینہ روابط کو سراہا اور کہا کہ تنظیم اسی جذبے کے ساتھ پاکستان کے ساتھ کام کرتی رہے گی۔

آئی اے ای اے جوہری شعبے میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے لیے دنیا کا مرکزی بین الحکومتی فورم ہے۔

اس کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، یہ جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پرامن استعمال کے لئے کام کرتا ہے، بین الاقوامی امن اور سلامتی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں حصہ ڈالتا ہے.

پاکستان اور آئی اے ای اے کے درمیان دیرینہ تعاون ہے جو 1957 سے شروع ہوتا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل باقاعدگی سے آئی اے ای اے کے رکن ممالک کا دورہ کرتے ہیں تاکہ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر بات چیت کی جا سکے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا یہ دورہ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر آئی اے ای اے کے ساتھ پاکستان کی گہری شراکت داری کا اعادہ کرتا ہے جس کا مقصد ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

Read Comments