پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے سال 2024 میں 14.39 ارب روپے کا بھاری نقصان ریکارڈ کیا۔
بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو دستیاب مالیاتی نتائج کے مطابق کمپنی کو سال 2023 میں 16.73 ارب روپے کا خسارہ ہوا تھا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ سال 2024 میں فی حصص 2.82 روپے کا نقصان (ایل پی ایس) ہوا جب کہ 2023 میں ایل پی ایس 3.28 روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
یہ نقصان زائد آمدنی اور مجموعی منافع کے باوجود ہوا۔
لسٹڈ کمپنی کی آمدنی 2024 میں 16 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 219.78 ارب روپے ہوگئی جو سال 2023 میں 188.67 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
کمپنی کے ریونیو کی لاگت 2024 میں 11 فیصد سے زائد بڑھ کر 162.38 ارب روپے ہوگئی جبکہ 2023 میں یہ 145.93 ارب روپے تھی۔
اس کے نتیجے میں پی ٹی سی ایل کا مجموعی منافع سال 2024ء میں 34 فیصد اضافے سے 57.4 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ 2024 میں منافع کا مارجن 26.1 فیصد ہے جو 2023 کے 22.7 فیصد سے زیادہ ہے۔
سال کے دوران کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات 27 فیصد اضافے کے ساتھ 51.3 ارب روپے تک پہنچ گئے جو 2023 میں 40.5 ارب روپے تھے۔ نتیجتا پی ٹی سی ایل نے 6.12 ارب روپے کا آپریٹنگ منافع حاصل کیا جبکہ 2023 میں اسے 2.3 ارب روپے کا آپریٹنگ منافع ہوا تھا۔
دریں اثناء کمپنی کی دیگر آمدنی 16 فیصد کم ہو کر 2024 میں 25.6 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال 30.4 ارب روپے تھی۔
دوسری جانب پی ٹی سی ایل کی مالی لاگت 2024 میں بڑھ کر 52.6 ارب روپے ہوگئی۔
اس کے نتیجے میں کمپنی کو 2023 میں 22.9 ارب روپے کے مقابلے میں 2024 میں 20.9 ارب روپے کا قبل از ٹیکس خسارہ ہوا۔
31 دسمبر 1995 کو پاکستان میں قائم ہونے والا پی ٹی سی ایل پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز فراہم کرتا ہے۔