ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) کے تازہ ترین کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) میں پاکستان کی درجہ بندی میں دو درجے کی کمی واقع ہوئی ہے اور اب یہ 180 ممالک میں 135 ویں نمبر پر ہے جبکہ گزشتہ سال پاکستان 133 ویں نمبر پر تھا۔
پاکستان کا اسکور 2023 میں 29/100 سے کم ہو کر 2024 میں 27/100 رہ گیا، جو دو پوائنٹس کی کمی ہے۔
سی پی آئی 2024 میں عمان، چین، ترکی اور منگولیا کے علاوہ خطے کے تمام ممالک کا اسکور کم ہو گیا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئر جسٹس (ریٹائرڈ) ضیاء پرویز نے پریس ریلیز میں کہا کہ سی پی آئی 2024 میں پاکستان کا اسکور اور رینک سی پی آئی 2023 میں 29 سے 2 پوائنٹس کم ہوکر سی پی آئی 2024 میں 27 رہ گیا ہے۔
سی پی آئی 2023 میں 133 سے 180 ممالک میں پاکستان کی رینکنگ 2 پوائنٹس کم ہو کر سی پی آئی 2024 میں 135 ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں گراوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو خطے کے مجموعی رجحان کے خلاف کھڑے ہیں۔
رپورٹ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں بے مثال ماحولیاتی خطرات کا سامنا کیا ہے، تاہم گورننس میں خامیاں اور پالیسی پر عمل درآمد میں رکاوٹیں – جن میں قوانین کے نفاذ میں تاخیر اور 2017 کے ماحولیاتی تبدیلی ایکٹ کے تحت اداروں کے قیام میں سستی شامل ہیں – ملک کے ماحولیاتی مالیات کو 2030 تک درکار متوقع 348 ارب ڈالر کی رقم سے کہیں کم سطح پر لے آئی ہیں۔
سی پی آئی دنیا بھر میں 180 ممالک اور خطوں کو سرکاری شعبے کی بدعنوانی کی سطح کے لحاظ سے درجہ بند کرتی ہے۔ نتائج 0 (انتہائی بدعنوان) سے 100 (بہت صاف) کے پیمانے پر دیئے جاتے ہیں.
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) کے مطابق، 2024 کے سی پی آئی کے مطابق، عالمی سطح پر بدعنوانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے، اور اسے کم کرنے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔
رپورٹ میں دنیا بھر میں بدعنوانی کی سنگین سطح کو بے نقاب کیا گیا ہے، جس میں دو تہائی سے زیادہ ممالک نے 100 میں سے 50 سے کم نمبر حاصل کیے ہیں۔ انڈیکس میں عالمی اوسط 43 پر برقرار ہے ، جس سے بدعنوانی کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے کامیاب اقدامات کے نفاذ میں ایک اہم عالمی رکاوٹ کے بارے میں متنبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ریکارڈ توڑ گلوبل وارمنگ اور شدید موسمی واقعات، جمہوریت کے زوال اور عالمی موسمیاتی قیادت میں کمی کے پس منظر میں، دنیا موسمیاتی بحران کے خلاف اپنی لڑائی میں پسپائی کا شکار ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ڈنمارک 90 اسکور کے ساتھ سرفہرست ہے۔ فن لینڈ اور سنگاپور بالترتیب 88 اور 84 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب جنوبی سوڈان کو 8 کے اسکور کے ساتھ دنیا کا بدعنوان ترین ملک قرار دیا گیا۔ صومالیہ اور وینزویلا بالترتیب 9 اور 10 کے اسکور کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔