پاکستان اور سعودی عرب نے پیر کے روز غزہ سے متعلق صورتحال پر تبادلہ خیال کے لئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ فیصلہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا گیا۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور فلسطینی کاز کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی عظمت و وقاراور خودمختاری و سالمیت کے لیے پاکستان کی ہر دور میں مستقل حمایت پر اسحاق ڈار کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ اتوار کے روز ٹیلی فون پر گفتگو میں اسحاق ڈار نے 1967 ء سے قبل کی سرحدوں پرمشتمل ایک خودمختار، آزاد اور متصل فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے قیام کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا
دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسل حالت زار پر خصوصی توجہ دی گئی۔
دریں اثناء سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے بیان کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی حکام نے سعودی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام کی تجویز دی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو رواں ہفتے اس وقت مذاق کرتے نظر آئے جب انہوں نے اپنے حمایت یافتہ چینل 14 کو انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں فلسطینی ریاست کے بجائے سعودی ریاست کہہ دیا، جسے بعد ازاں درست کرتے ہوئے اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔