سرمایہ کاروں کی امریکی ٹیرف پر نظریں، تیل کی قیمتوں میں اضافہ

10 فروری 2025

تیل کی قیمتیں پیر کے روز قدرے بڑھ گئیں، حالانکہ سرمایہ کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تازہ ترین تجارتی دھمکی کا جائزہ لیا، جو اس بار تمام اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر ٹیرف عائد کرنے سے متعلق ہے، جو عالمی معاشی ترقی اور توانائی کی طلب کو متاثر کر سکتی ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 51 سینٹ یا 0.7 فیصد بڑھ کر 75.17 ڈالر فی بیرل ہو گیا، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 71.45 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا، جو 45 سینٹ یا 0.6 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

گزشتہ ہفتے، مارکیٹ نے مسلسل تیسری ہفتہ وار کمی درج کی، جس کی بنیادی وجہ عالمی تجارتی جنگ کے خدشات تھے۔

ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ پیر کے روز امریکہ میں تمام اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کریں گے، جو ان کی تجارتی پالیسی میں ایک اور بڑا اضافہ ہوگا۔

محض ایک ہفتہ قبل، صدر نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، لیکن اگلے ہی دن ہمسایہ ممالک کے لیے ان میں نرمی کر دی تھی۔

سڈنی میں قائم آئی جی کے تجزیہ کار ٹونی سائیکامور نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ کی جانب سے عارضی طور پر پیچھے ہٹنے کے پیش نظر، سرمایہ کار اس وقت اسٹیل اور ایلومینیم کے ٹیرف کے خطرے کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ نے سمجھ لیا ہے کہ ٹیرف سے متعلق خبریں آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں جاری رہیں گی، انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ٹیرف میں کمی یا اضافہ، دونوں ہی امکانات موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لہذا شاید سرمایہ کار اس نتیجے پر پہنچ رہے ہیں کہ ہر شہ سرخی پر منفی ردعمل ظاہر کرنا بہترین حکمت عملی نہیں ہے۔

چین کی جوابی تجارتی ڈیوٹیاں پیر سے لاگو ہونے والی ہیں، اور بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کسی پیش رفت کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ تیل اور گیس کے تاجروں نے بیجنگ سے درخواست کی ہے کہ وہ امریکی خام تیل اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمدات پر چھوٹ دے۔

ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ امریکہ، روس کے ساتھ یوکرین جنگ ختم کرنے میں پیش رفت کر رہا ہے، لیکن انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کسی بھی بات چیت کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

10 جنوری کو روسی تیل کی تجارت پر عائد امریکی پابندیوں نے ماسکو کی چین اور بھارت کو فراہمی میں خلل ڈال دیا تھا۔

واشنگٹن نے گزشتہ ہفتے ایران پر بھی دباؤ میں اضافہ کیا، امریکی محکمہ خزانہ نے چند افراد اور آئل ٹینکرز پر نئی پابندیاں عائد کیں جو ہر سال چین کو لاکھوں بیرل ایرانی خام تیل برآمد کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

سٹی گروپ کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ ایران پر عائد پابندیاں اور جوہری معاہدے میں ناکامی تیل کی قیمتوں کے لیے ممکنہ اضافے کے خطرات ہیں، حالانکہ ٹرمپ کی پالیسیاں توانائی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔

ہم توقع کرتے ہیں کہ آئندہ ایک ماہ کے دوران تیل کی قیمتیں یا تو استحکام برقرار رکھیں گی یا نیچے جائیں گی، کیونکہ ہمارے بنیادی تجزیے کے مطابق سال بھر خام تیل پر مندی کا دباؤ برقرار رہے گا۔

سٹی گروپ نے کہا کہ برینٹ کروڈ کی قیمتیں 2025 کی دوسری ششماہی میں 60 سے 65 ڈالر فی بیرل کے درمیان رہنے کا امکان ہے، کیونکہ ٹرمپ توانائی کی قیمتیں کم کرنے کے اپنے ارادے میں مستقل مزاج رہیں گے، اور بالآخر تیل کی مارکیٹ پر مندی کا اثر ڈالیں گے۔

Read Comments