وزارت خزانہ نے اتوار کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کا تین رکنی مشن 2024 کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت گورننس اور کرپشن کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے پاکستان کا دورہ کرے گا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے اس دور ڈائگناسٹک اسسمنٹ کرے گا۔
وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ مشن کی رپورٹ میں کرپشن کی کمزوریوں کو دور کرنے اور حکومتی نظام اور دیانت داری کو مضبوط بنانے کے لیے سفارشات پیش کیے جائیں گے جس کی روشنی میں بنیادی اصلاحات کی تشکیل آسانی سے کی جاسکے گی۔
مشن کا مقصد ریاستی امور کے 6 اہم شعبوں میں کرپشن کی کمزوریوں کی شدت کا جائزہ لینا ہے۔ ان میں مالی انتظامات، مرکزی بینک کے انتظامات اور امور، مالی شعبے کی نگرانی، مارکیٹ کے ضوابط، قانون کی حکمرانی اور منی لانڈرنگ و دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔
حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کی تکنیکی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جائزے سے شفافیت اور ادارہ جاتی صلاحیت کو فروغ دینے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔
ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے دی گئی 7 ارب ڈالر کی سہولت سے فائدہ اٹھانے والا جنوبی ایشیائی ملک یعنی پاکستان معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
آئی ایم ایف مارچ تک پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لے گا جبکہ حکومت اور مرکزی بینک اپنے اہداف حاصل کرنے کے بارے میں اعتماد کا اظہار کریں گے۔