جی ایس ٹی ریٹرن: کے ٹی بی اے کا اہم انیکسچرز کی عدم دستیابی پر اظہارِ تشویش

08 فروری 2025

کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن (کے ٹی بی اے) نے سیلز ٹیکس ریٹرن میں اہم انیکسیچرز(اینکس جے اور اینکس ایچ ون) کی عدم دستیابی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے باعث مینوفیکچررز، کمرشل امپورٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ہول سیلرز کو جنوری 2025 کی ٹیکس مدت کے لئے ریٹرن فائل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کے ٹی بی اے کے صدر علی اے رحیم اور جنرل سیکرٹری شمس محی الدین انصاری نے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود کو آگاہ کیا کہ مذکورہ کیٹیگریز کے ٹیکس دہندگان کو فروری 2025 میں سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹیکس حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ ایس آر او نمبر 55/2025 کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے اسے مارچ 2025 کے ٹیکس پیریڈ تک مؤخر کیا جائے۔

حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 24 جنوری 2025 کو ایس آر او نمبر 55(I)/2025 کے ذریعے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کی ہے، جس کے تحت سیلز ٹیکس ریٹرن فائلنگ کے طریقہ کار میں نمایاں تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔

خصوصی طور پر یہ ترمیم تمام رجسٹرڈ مینوفیکچررز کیلئے اینکس ”جے“ اور تمام رجسٹرڈ کمرشل امپورٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ہول سیلرز کے لیے اینکس ایچ-آئی جمع کرانے کو لازمی قرار دیتی ہے۔ یہ تبدیلیاں فوری طور پر نافذ العمل ہیں اور جنوری 2025 کے ٹیکس پیریڈ کی ریٹرن فائلنگ میں لاگو ہوں گی۔

چیئرمین ایف بی آر اور ممبر ایف بی آر ان لینڈ ریونیو پالیسی کو مزید بتایا گیا کہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کرنا چاہتی ہے کہ آج تک اینکس ”جے“ اور اینکس ”ایچ ون“ کو ابھی تک سیلز ٹیکس ریٹرن میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

انیکسچرز کی عدم دستیابی ایک سنگین مسئلہ ہے، اور چونکہ جنوری 2025 کے ٹیکس پیریڈ کے لیے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ قریب آرہی ہے، اس لیے یہ ٹیکس دہندگان کے لیے شدید مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔

اس کی روشنی میں کے ٹی بی اے نے تجویز پیش کی کہ ایس آر او نمبر 55/2025 پر عمل درآمد دو ٹیکس مدتوں یعنی ٹیکس مدت ”مارچ 2025“ تک معطل کردیا جائے تاکہ ٹیکس دہندگان کو نئی ضروریات کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کے لئے کافی وقت مل سکے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments