بینک الفلاح کو 39.9 ارب روپے منافع

اپ ڈیٹ 07 فروری 2025

بینک الفلاح کا مجموعی منافع 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 39.9 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔

بعداز ٹیکس منافع (پی اے ٹی) میں اضافے کی وجہ کمیشن کی آمدنی میں اضافہ اور سیکیورٹیز پر بڑے پیمانے پر منافع کے درمیان نان مارک اپ آمدنی میں اضافہ ہے۔

جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ساتھ شیئر کیے گئے مالیاتی بیان کے مطابق بینک کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 25.27 روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 23.15 روپے تھی۔

بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے سال کے لئے حتمی نقد منافع کا اعلان 2.5 روپے فی حصص یعنی 25 فیصد کی شرح سے کیا۔ یہ تین عبوری نقد منافع کے علاوہ ہے جو پہلے ہی 31 دسمبر 2024 تک 2 روپے فی حصص یعنی 20 فیصد، مجموعی طور پر 85 فیصد پر ادا کیے جا چکے ہیں۔

بینک الفلاح کی خالص سودی آمدنی 2024 میں معمولی اضافے کے ساتھ 126.78 ارب روپے رہی جو 2023 کے 125.95 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا ایک فیصد زیادہ ہے۔

دوسری جانب بینک کی غیر سودی آمدنی میں سالانہ کی بنیاد پر تقریبا 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2023 میں 30.78 ارب روپے کے مقابلے میں غیر سودی آمدنی 45.78 ارب روپے رہی۔

سال 2024 میں بینک الفلاح نے فیس اور کمیشن کی مد میں 17 ارب 96 کروڑ روپے کمائے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہیں۔ دریں اثنا، بینک نے سیکیورٹیز پر 14.02 ارب روپے کا بڑا منافع درج کیا جو 2023 میں صرف 295 ملین روپے کے مقابلے میں تقریبا 47 گنا زیادہ ہے۔

سال کے دوران بینک الفلاح کی مجموعی آمدنی 172.56 ارب روپے رہی جو 2023 ء کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔

بینک الفلاح کے نان مارک اپ اخراجات 2024 میں بڑھ کر 87.04 ارب روپے تک پہنچ گئے جو 2023 میں 67.67 ارب روپے تھے جو سالانہ 29 فیصد اضافہ ہے۔ اس کے آپریٹنگ اخراجات، جو 65.68 ارب روپے سے بڑھ کر 85.12 ارب روپے ہو گئے، نان مارک اپ اخراجات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ تھی۔

بینک کا قبل از ٹیکس منافع 2024 میں 85.25 ارب روپے رہا جو 8 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔

بینک الفلاح کے ٹیکس اخراجات سالانہ 6 فیصد اضافے سے 2024 میں 45.38 ارب روپے تک جاپہنچے جو 2023 میں 42.65 ارب روپے تھے۔

Read Comments