پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کے کاروباری روز فروخت کا دباؤ رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1600 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
جمعرات کو کاروباری سیشن پر منفی رحجان غالب رہا اور انٹرا ڈے کے دوران انڈیکس کی کم ترین سطح 109,405.53 پوائنٹس رہی۔
تاہم کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,634.22 پوائنٹس یا 1.46 فیصد کی کمی کے ساتھ 110,301.16 پوائنٹس پر بند ہوا۔
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) میں ریسرچ کی سربراہ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ مارکیٹ میں پرافٹ ٹیکنگ کا رجحان ہے جس کی وجہ ادارہ جاتی اور غیر ملکی فروخت کنندگان دونوں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی محاذ پر غیر یقینی صورتحال بھی فروخت کے دباؤ میں کردار ادا کررہی ہے۔
مارکیٹ ایکسپرٹ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اہداف کو پورا کرنے میں کمی کے بارے میں خدشات نے بھی سرمایہ کاروں میں منفی جذبات پیدا کیے ہیں۔
توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا مشن فروری کے آخر یا مارچ کے اوائل میں 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ جائے گا۔
دریں اثنا اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سعد حنیف نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے متعلق پیش رفت کی وجہ سے اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا رجحان ہے ۔
رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کو 5 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر سرمایہ کاری کے ذرائع نہ پوچھنے پر ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024 میں ترمیم کرنے کی سفارش کی ہے۔
سعد حنیف نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ تجویز نافذ کی جاتی ہے تو یہ لیکوڈیٹی کو ایکوئٹیز سے ریئل اسٹیٹ کی طرف منتقل کرسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں کمی اور درآمدی بل میں اضافے سے بھی مارکیٹ کے جذبات متاثر ہو رہے ہیں۔
کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔ پی ایس او، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، ایم اے آر آئی، پی او ایل، پی پی ایل، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل کے حصص منفی زون میں رہے۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سرمایہ کار موجودہ سطح کو پرکشش نہیں پا رہے ہیں۔ ڈیوڈنڈ ییلڈ (ڈی وائی) کے حصص حکومت کی سیکیورٹیز کے مقابلے میں بمشکل 2 فیصد پوائنٹ (پی پی ٹی) زیادہ منافع کی پیش کش کررہے ہیں۔
بروکریج ہاؤس نے مستقبل قریب میں مارکیٹ محدود رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے آئندہ مذاکرات مستقبل کی مارکیٹ کی سمت کے لیے ایک اہم سنگ میل ہوں گے۔
یاد رہے کہ منگل کو پی ایس ایکس میں منافع خوری کا رجحان غالب رہا تھا جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 810 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 11 ہزار935 پوائنٹس پر بند ہوا۔
واضح رہے کہ یوم کشمیر کی تعطیلات کے پیش نظر پی ایس ایکس بدھ کو بند رہا۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو ایشیا کے حصص میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی وجہ وال اسٹریٹ پر تیزی تھی جبکہ ملے جلے معاشی اعداد و شمار کے بعد امریکی محکمہ خزانہ کے منافع پر دباؤ پڑا۔
اگرچہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کے دور میں بہت سی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے ، لیکن مارکیٹوں کو ریلیف ملا ہے کہ حالات خراب نہیں ہیں ، خاص طور پر امریکہ اور اس کے بڑے تجارتی شراکت داروں کے مابین ٹیرف اقدامات کے بارے میں ایسا نہیں ہے۔
اس سے عالمی حصص بازاروں کو اوپر اٹھانے میں مدد ملی اور ڈالر کو قابو میں رکھنے میں مدد ملی، جس سے دیگر کرنسیوں کو کو کچھ ریلیف ملا جو ہفتے کے آغاز میں شدید متاثر ہوئی تھی۔
چین کے مرکزی بینک پیپلز بینک آف چائنا نے جمعرات کے روز ایک بار پھر یوآن کا توقع سے زیادہ مضبوط ریفرنس ریٹ مقرر کیا، جس سے ان خدشات کا خاتمہ ہوا کہ شاید حکومت ملکی برآمدات پر عائد محصولات کے اثرات کو زائل کرنے کے لیے کرنسی کو کمزور ہونے دے گی۔
چین کا سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس ابتدائی نقصانات سے بحال ہو کر معمولی اضافے کے ساتھ ٹریڈ کر رہا تھا، جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 0.13 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایم ایس سی آئی کے ایشیائی-بحرالکاہل کے وسیع تر انڈیکس (جاپان کے علاوہ) میں 0.28 فیصد بہتری دیکھی گئی، جبکہ جاپان کا نکئی انڈیکس بھی .28 فیصد بڑھ گیا۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے