ہالان بینک کا پاکستان میں 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ

06 فروری 2025

مالی شمولیت کو وسعت دینے اور افراد اور چھوٹے کاروباروں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے عزم کے ساتھ، ہالان مائیکرو فنانس بینک نے 2025 ء میں 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے تاکہ پاکستان بھر میں ایک بڑی توسیع کو آگے بڑھایا جاسکے اور ملک کے مالیاتی شعبے میں اپنی موجودگی کو مستحکم کیا جاسکے۔

گزشتہ سال مارچ میں مصر کی سب سے بڑی مائیکرو فنانس کمپنی ایم این ٹی ہالان نے ایڈوانز پاکستان مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ کو خرید لیا تھا۔ حصول کے بعد ، بینک کو ہالان مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ کے نام سے ری برانڈ کیا گیا اور اب اس کے نئے نام کے تحت کام کرتا ہے۔

بزنس ریکارڈر سے خصوصی گفتگو میں ایم این ٹی ہالان کے بانی اور سی ای او منیر نخلہ نے کہا کہ ہالان مائیکرو فنانس بینک پاکستان کو اپنے اگلے بڑے موقع کے طور پر دیکھتا ہے۔ 200 ملین سے زائد آبادی اور جی ڈی پی کے مقابلے میں قرضوں کے کم تناسب کے ساتھ، پاکستان میں مالیاتی خدمات کے لئے نمایاں صلاحیت موجود ہے. انہوں نے مزید کہا، “بہت سے چھوٹے کاروباروں اور افراد کو فنانسنگ تک رسائی حاصل نہیں ہے، اور ہالان مائیکرو فنانس بینک کا مقصد اس فرق کو پر کرنا ہے۔

اس وقت ہالان مائیکرو فنانس بینک بھی قومی لائسنس کا انتظار کر رہا ہے جس سے اسے ملک بھر میں توسیع کی اجازت ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی حمایت کرنے کے لئے، ہالان نے اس سال کے دوران 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے ادا شدہ سرمائے کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بینک 50,000 صارفین کو خدمات فراہم کر رہا ہے اور اس کا ہدف 2025 تک 0.2 ملین تک بڑھنا ہے۔ اس کے علاوہ برانچ نیٹ ورک بھی رواں سال کے آخر تک 24 مقامات سے 100 برانچوں اور کاروباری یونٹوں تک پھیل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے عزم کا اظہار کرنے کے لیے ہم نے پاکستان میں ایک مائیکرو فنانس بینک حاصل کیا ہے اور ہمارا ہدف اگلے تین سے چار سالوں میں 10 لاکھ صارفین تک پہنچنا ہے۔ اگرچہ ایک نئی مارکیٹ میں داخل ہونا ہمیشہ چیلنجز بھرا ہوتا ہے ، لیکن ہم پاکستان میں تعلیم اور ٹیلنٹ کی سطح سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ صحیح حکمت عملی کے ساتھ، ہم کسی بھی رکاوٹ پر قابو پا سکتے ہیں اور کچھ عظیم بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل کو دیکھتے ہوئے بینک صارفین کی ضروریات کے مطابق خصوصی مالیاتی مصنوعات متعارف کرانے کی تیاری کر رہا ہے اور اس سال کے آخر میں وہ ایک مالیاتی سپر ایپ لانچ کرے گا جو لوگوں کے پیسے تک رسائی کے طریقے کو تبدیل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ٹی ہالان پاکستان میں مالی شمولیت لانے کے لیے بھی پرعزم ہے جیسا کہ اس نے مصر اور اس سے باہر کیا ہے۔ ٹیکنالوجی، جدت طرازی اور لگن کے صحیح امتزاج کے ساتھ بینک دیرپا اثر ڈالنے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

پالیسی ریٹ میں کمی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے وقت میں پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں جب شرح سود کم ہو رہی ہے اور دوسروں کے برعکس ہم اسے ایک فائدے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم شرح سود بینک کو بہتر قیمتوں کی پیش کش کرنے، مالیاتی خدمات کو زیادہ سستی بنانے کی اجازت دیتی ہے اور اس سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا ہے، مضبوط معاشی ترقی ہوتی ہے اور سب کے لئے ایک بہتر مستقبل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ٹی ہالان کے سی ای او نے کہا کہ ”پاکستان نے حال ہی میں ڈیجیٹل بینکنگ لائسنس متعارف کرائے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ مصر اور پاکستان جیسے ممالک میں ہائبرڈ ماڈل رکھنے سے کریڈٹ نقصانات کو کم سے کم کیا جاتا ہے اور ترقی اور منافع میں بہتری آتی ہے“۔ صارفین کو حاصل کرنے ، برقرار رکھنے اور کراس فروخت کرنے کے لئے ڈیجیٹل خدمات ضروری ہیں۔ تاہم، ڈیجیٹلائزڈ قانونی نظام کی عدم موجودگی میں صحت مند قرض کی کتاب کو برقرار رکھنے کے لئے ذاتی بات چیت اہم ہے اور دونوں کا امتزاج بہترین نتائج کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2018 ء میں قائم ہونے والا ایم این ٹی ہالان مصر کا سب سے بڑا مائیکرو فنانس ادارہ ہے جو 80 لاکھ سے زائد صارفین اور 10 لاکھ سے زائد قرض دہندگان کو خدمات فراہم کرتا ہے اور مارکیٹ کا 25 فیصد حصہ رکھتا ہے جس کی وجہ سے یہ صنعت میں ایک اہم کھلاڑی بن گیا ہے۔

ایم این ٹی-ہالان گروپ کی توسیع صرف مصر تک محدود نہیں ہے کیونکہ کمپنی نے ترکی میں ٹام فننز کو حاصل کیا ہے۔ 2024 میں ، ایم این ٹی ہالان متحدہ عرب امارات میں داخل ہوا ، اور چار ماہ کے اندر ، تین افراد کی ایک چھوٹی سی ٹیم 100،000 گاہکوں کی خدمت کرنے میں کامیاب رہی۔ انہوں نے کہا کہ صرف مصر میں 2.3 ملین سے زیادہ افراد اس ایپ کا استعمال کرتے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ قرض داروں نے اس کے ذریعے قرضے حاصل کیے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Read Comments