غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو لانے والا امریکی فوج کا طیارہ بدھ کے روز بھارت کے شمالی شہر امرتسر میں لینڈ کرگیا ہے۔ عینی شاہد نے روئٹرز کو بتایا کہ متعدد بھارتی شہریوں کی ملک بدری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن ایجنڈے کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
کچھ مقامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ پرواز 205 افراد کو واپس لا رہی تھی جبکہ دوسروں نے یہ تعداد 104 بتائی، ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ بیشتر افراد کا تعلق بھارت کی شمالی ریاست پنجاب، جہاں امرتسر واقع ہے، اور مغربی ریاست گجرات سے ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے امیگریشن ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوج سے مدد لی ہے جبکہ تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کیلئے فوجی طیارے استعمال کیے جارہے ہیں اور انہیں فوجی اڈوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
اگرچہ سابقہ امریکی انتظامیہ نے بھی غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو ملک بدر کیا ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے جب واشنگٹن نے اس مقصد کے لئے فوجی طیارے کا استعمال کیا ہے۔ فوجی طیارے کا استعمال کرتے ہوئے اس طرح کی پروازوں کے لئے یہ اب تک کی سب سے دور ترین منزل بھی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے منگل کے روز خبر دی تھی کہ تارکین وطن کو لے کر سی-17 طیارہ بھارت کے لیے روانہ ہو گیا ہے اور اس کے پہنچنے میں 24 گھنٹوں سے زائد کا وقت لے گا۔ یہ پرواز پبلک فلائٹ ٹریکرز پر نظر نہیں آئی لیکن مقامی نیوز ٹی وی چینلز نے طیارے کو امرتسر میں اترنے کے بعد لینڈ کرتے ہوئے دکھایا۔
گزشتہ ماہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بھارت اور امریکہ کے درمیان امیگریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں ٹرمپ کی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران بھی اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی گزشتہ ماہ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جئے شنکر سے ملاقات کے دوران ’غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق خدشات‘ کو دور کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش پر زور دیا تھا۔
اس کے بعد نئی دہلی نے کہا ہے کہ وہ ایسے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کی تفصیلات کی تصدیق کے بعد واپس لے آئے گا۔
امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک چین کا مقابلہ کرنے کے لئے انتہائی اسٹریٹجک تعلقات استوار کر رہے ہیں۔
بھارت امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ وہ اپنے ہنر مند شہریوں کیلئے ویزے آسانی سے حاصل کرسکے۔
پینٹاگون نے کہا ہے کہ وہ امریکی حکام کے زیر حراست پانچ ہزار سے زائد تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور رائٹرز نے گزشتہ ہفتے خبر دی تھی کہ گوئٹے مالا جانے والی پرواز پر فی مہاجر کم از کم 4675 ڈالر لاگت آئے گی۔