وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ گزشتہ سال حج کرنے والے پاکستانی عازمین کو 20 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار روپے تک ریفنڈ ملے گا۔
اس بات کا اعلان انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری برائے مذہبی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چوہدری سالک نے کہا کہ حکومت عازمین حج کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال حج کی لاگت میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر سب سے سستا حج پیکج فراہم کرتا ہے، خاص طور پر ڈالر کی موجودہ شرح تبادلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے۔
ایڈیشنل سیکرٹری نے ریفنڈ کی تفصیلات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ رقم انفرادی حالات کی بنیاد پر مختلف ہوگی۔ حجاج کرام کے ایک چھوٹے سے حصے (3 فیصد) کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے ملیں گے جبکہ بڑے گروپ (23 فیصد) کو 75 ہزار روپے ملیں گے۔
اس کے علاوہ 3 ہزار عازمین حج کو 50 ہزار روپے واپس کیے جائیں گے۔ ایڈیشنل سکریٹری نے یقین دلایا کہ ریفنڈ جمعہ سے حجاج کرام کے کھاتوں (بینک) میں جمع ہونا شروع ہوجائیں گے۔
چوہدری سالک حسین نے واضح کیا کہ اس سال حج پیکج کی لاگت 10 لاکھ 50 ہزار سے 11 لاکھ 75 ہزار روپے کے درمیان ہے جو گزشتہ سال کے ابتدائی نرخوں کے مقابلے میں 25 ہزار روپے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا حج کوٹہ اب مکمل طور پر بک ہوچکا ہے اور مزید درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی تاہم ہارڈ شپ کوٹہ کھلا ہے۔
وفاقی وزیر نے سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کی جانب سے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔